Fiqhul ul Waaqe or Fiqhul Ahkam k Tasawwurat or Asraat
Peace Center Peace Center
recent

ہیڈ لائنز

recent
random
جاري التحميل ...

Fiqhul ul Waaqe or Fiqhul Ahkam k Tasawwurat or Asraat

 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

✰....الحکمہ انٹرنیشنل شعبہ ایجوکیشن کے زیر اہتمام تفہیم دین کورس [دو سالہ شارٹ درس نظامی]....✰

🎙️معلم و مربی🎙️ 

فضیلة الشیخ حافظ شفیق الرحمن زاہد صاحب حفظہ اللہ

(ڈاٸریکٹر الحکمہ انٹرنیشنل لاہور)

🧾▣تفہیم اصول فقہ کورس

❀لیکچر 06༺❀

✵༺ بروز جمعتہ المبارک

19  اپریل  2024✵༺


تفہیم اصول فقہ کورس شارٹ درس نظامی کورس 19 اپریل


🪈💦فقہ الاحکام اور فقہ الواقع کے تصورات و اثرات
[یہ بہت اہم ترین سبق ہے اسی پہ پورا معاشرہ اور مارکیٹ کھڑی ہے ]

   ▫️فقہ الاحکام کا مطلب 

شریعت کے تمام احکام کا فہم حاصل کرنا (شریعت کے جزٸیات اور کلیات کا فہم بصیرت اور اس کی تفقہ حاصل کرنا)

   ▫️فقہ الواقع کا مطلب 

فقہ الدنیا ، فقہ اہل الدینا (دنیا اور اہل دنیا کے پیش آمدہ جدید  مساٸل کو شریعت کی روشنی میں سمجھنا)

۔۔۔۔۔۔"گویا کہ آپ کے جتنے بھی مساٸل ہیں اس کو اگر شریعت کی روشنی میں سمجھیں گے تو اس کو کہا جاتا ہے فقہ الاحکام اور فقہ الواقع"۔۔۔۔۔۔

🪷فقہ الاحکام اور فقہ الواقع کا معنی مفہوم 

فقہ الواقع کا مطلب دنیا ، اہل دنیا اور پیش آمدہ حالات و واقعات کا قرآن و سنت کی روشنی میں اصولی مطالعہ کرنا پھر ان مساٸل کا حل پیش کرنا

قرآن مجید نے فقہ الواقع کو مدنظر رکھ کر زندگی بسر کرنے کی تعلیم دی ہے 

فرمایا : "یَتَفَكَّرُوْنَ فِیْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِۚ" (آل عمران 191)

اہل دین پوری کاٸنات پر تفکر کرتے ہوٸے زندگی بسر کرتے ہیں

[اس آیت سے فقہ الواقع کی تعبیر اور تفہیم کا علم ہوتا ہے]

حتی کہ ایک آیت میں آتا ہے کہ : "وَ الَّذِیْنَ اِذَا ذُكِّرُوْا بِاٰیٰتِ رَبِّهِمْ لَمْ یَخِرُّوْا عَلَیْهَا صُمًّا وَّ عُمْیَانًا" (الفرقان 73)

مومنین اور عباد الرحمن کے بنیادی اوصاف میں ایک وصف یہ ہے کہ جب آیات پڑھی جاتی ہیں وہ بغیر سوچے سمجھے خالی گونگے بہرے اور نابینے بن کے ان آیات کے اوپر گرتے نہیں ہیں بلکہ وہ ان آیات کے اوپر تدبر کرتے ہیں 

[اس آیت سے پتا چلتا ہے کہ شریعت کو باقاعدہ تفہیم میں لانے کی ضرورت ہے]

♦️۔۔۔نکات۔۔۔♦️

1️⃣ فقہ الواقع سے مراد جدید افکار و نظریات کا مطالعہ کرنا ۔

دنیا کو چلانے کے لیے اس وقت کتنے افکار و نظریات موجود ہیں اس وقت ساٸنسی نظریے پہ دنیا چل رہی ہے اس کے بعد فلسفی نظریے پہ دنیا چلتی رہی ہے پورے معاشرے کو آپ نے قرآن و سنت کی روشنی میں پڑھنا اور دیکھنا ہے کہ نظریات تو سینکڑوں ہیں لیکن اس میں صحیح نظریہ کونسا ہے اس کو عقلی اور نقلی اعتبار سے لوگوں کے سامنے لانے کی کوشش کرنی ہے 

جس کو آپ  کہ رہے ہو کہ سب سے اچھا اور نمایاں یہی ہے وہ آپ کی نظر میں ہے لیکن شریعت ، قرآن ، دنیا اور اہل دنیا کی نظر میں یہ چیز نہیں ہے

2️⃣ آپ اگر جدید انفرادی اور اجتماعی مساٸل کی بات کریں تو بندوں کے انفرادی مساٸل کو بھی اس طرح Discuss کریں ان کے گھریلو اور شخصی مساٸل کو بھی اس طریقے سے مطالعہ میں لاٸیں کہ قرآن و سنت کی روشنی میں مسٸلہ بھی Discuss ہو رہا ہو اور اس کا حل بھی پیش کیا جا رہا ہو اور اس میں فقہ الواقع(حالات و واقعات) بھی خراب نہ ہوں ۔۔۔۔۔۔ یہ کوٸی حل نہیں ہے کہ آدمی سادگی کے نام پہ تمام چیزیں چھڑوا دے اور صوفی ازم کے نام پر کھانے پینے چھڑوا دے , چیز کو چھڑوانا نہیں ہے بلکہ اس کا حل پیش کرنا ہے ، چیز کو ختم نہیں کرنا اس کی صحیح شکل پیش کرنی ہے اس کی صحیح شکل پیش کر دیں گے تو مسٸلہ سارا کا سارا حل ہو جاٸے گا

▫️اہم جملہ

یہ جملہ ہمیشہ یاد رکھیں کہ نہ دنیا کو ترک کرنا ہے اور نہ دنیا میں غرق ہونا ہے 

"ترک صوفی ازم ہے"

"غرق سیکولرازم ہے"

ان دونوں کے درمیان کا راستہ نکالنا ہے

3️⃣ ساٸنٹیفک ساٸنسی نظریات کو مطالعہ ۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر تھیوری سے پہلے جیسے ایک نظریہ ہوتا ہے اس نظریے کے بعد ایک مشاہدہ اور تجربہ ہوتا ہے پھر اس کے بعد چل کے ٹیکنالوجی آتی ہے چیز کا وجود تو بہت دور جا کر نکلتا ہے 

"ہم لوگ ٹیکنالوجی کے ہیں ہم ساٸنسی نظریات کے بندے نہیں ہیں"

4️⃣ ساٸنسی نظریات سے وجود پذیر ٹیکنالوجی کا مطالعہ ۔

اس میں آپ جتنے بھی جدید آلات دیکھ رہے ہیں اس کے استعمال میں تین قسم کے نظریات آتے ہیں 

 ان کو بغیر قرآن و سنت کی دلیل کے اس کی طرف دیکھیں بھی نہ ,  جتنے بھی جدید آلات ہیں ان کو نہ دیکھیں , ان کو استعمال بھی نہ کریں ۔

حتی کہ جو کمپیوٹر لیپ ٹاپ اور اس طرح کے جو دیگر آلات ہیں ان کے متعلق بھی لوگوں کی راٸے یہی ہے کہ یہ غیر شرعی چیزیں ہیں 

5️⃣ سوشل اور مینجمنٹ ساٸنسز کا مطالعہ ۔

یہ چار قسم کے ساٸنسی مساٸل ہیں اگر کوٸی بچہ یونيورسٹی میں پڑھنے والا یا مارکیٹ میں چلنے والا وہ ان چار چیزوں کو صحیح معنوں میں سمجھ جاٸے  تو اس کے آدھے زیادہ مساٸل حل ہو جاتے ہیں 

✓ ١ ساٸنسی نظریات اور اس کی Base کو سمجھنا 

✓ ٢ ساٸنسی نظریات کی بنیاد پہ پیدا ہونے والی ٹیکنالوجی کو سمجھنا 

✓ ٣ سوشل ساٸنسز کو سمجھنا 

✓ ٤ اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی مینجمنٹ ساٸنس کو جاننا

📌نوٹ

 ایک مجتہد عالم دین کے لیے انتہاٸی ضروری ہے کہ وہ فقہ الاحکام اور فقہ الواقع کا انتہاٸی گہراٸی سے مطالعہ کرے۔

آپ بچے کو پہلے دن ہی تہجد پہ اور بچی کو پہلے دن ہی عبایا دستانے اور جرابوں پر نہیں لا سکتے پہلے دن بچے کو بس کلمہ سیکھاٸیں کہیں کہ بس کلمہ پڑھو اور کلمے سے وہ محبت کرے , وہ دین داروں میں نہ بیٹھے لیکن دین داروں کو اچھا سمجھے کرے ، وہ مسجد میں نہ ہی  جاٸے لیکن مسجدوں کو اچھا سمجھیں

🪷وضاحت

دنیا اس وقت کٸی حصوں میں تقسیم ہو چکی ہے دنیا اس وقت دلاٸل کے مختلف معیارات قاٸم کر چکی ہے یعنی لوگوں کے پاس زندگی بسر کرنے کے طریقے بھی ہیں اور ان کے پیچھے ان کے نظریات بھی ہیں اصول بھی ہیں ۔۔۔۔۔ اگر آپ کسی کو کہتے ہیں کہ وہ Dancer ہے اگر آپ اس کہ یہ نے حیاٸی ہے تو اس طریقےسے نہیں ہوتا اس نے اپنا ایک ڈیپارٹمنٹ بنایا ہوا ہے اس کو یہاں لانے کے لیے محنت کی گٸی ہے تو اس کو سمجھانے کے لیے آپ کو بھی محنت کرنے کی ضرورت ہے ۔

ایک ڈاکٹر ہے وہ خواتین کو ہاتھ پکڑ کے چیک کرنا شروع کر دیتا یہ اس کو کسی نے سمجھایا نہیں ہے یہ بتایا نہیں ہے کہ معاملات کس طریقے سے حل ہوتے ہیں ۔

💦مذہبی دنیا دو حصوں میں تقسیم ہو گٸی ہے :

▫️1 سماوی مذاہب▫️ 

▫️2 ارضی مذاہب▫️

💦سماوی مذاہب کی تقسیم :

▫️1 اسلام کے نام پر▫️

▫️2 یہودیت کے نام پر▫️

▫️3 عیساٸیت کے نام پر▫️ 

💦ارضی مذاہب کی تقسیم :

▫️1 ہندو ازم▫️

▫️2 سکھ ازم▫️

[سکولرازم اور لبرل ازم یہ بھی ایک مذہب ہے اور ساٸنس بھی ایک مذہب کے طور پہ چلنا شروع ہو گٸی ہے]

💦مسلک 5 قسم کے ہیں :

1 فقہ حنفی ۔۔۔۔

2 فقہ مالکی ۔۔۔۔

3 فقہ حنبلی ۔۔۔۔

4 فقہ جعفری ۔۔۔۔

5 فقہ شافعی ۔۔۔۔

⭐قرآن مجید کی بہت پیاری آیت ہے کہ 

 اَلَمْ تَرَوْا اَنَّ اللّٰهَ سَخَّرَ لَكُمْ مَّا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ وَ اَسْبَغَ عَلَیْكُمْ نِعَمَهٗ ظَاهِرَةً وَّ بَاطِنَةًؕ

(لقمن 20)

اللہ تعالی فرماتا ہے کہ میں نے پوری کاٸنات کو تمھارے لیے مسخر کیا ہے اور اپنی نعمتوں کو تمھارے اوپر مکمل کیا ہے ۔ نعمتوں کی آگے دو شکلیں بیان کی ہیں 

1️⃣ ظَاهِرَةً 

2️⃣ وَّ بَاطِنَةً

ہم ظاہری نعتموں کےحصول اور ظاہری نعمتوں کی نماٸش میں تو کامیاب رہے ہیں لیکن جو باطنی نعمتیں ان پر ہمارا اس طریقے سےمطالعہ نہیں ہے ۔ باطنی نعمت اصل میں باطن میں تھی اور لوگ جب اس کو آنکھوں میں دیکھتے ہیں تو انسان کی یہ فطرت ہے کہ طبیعت اجنبی اور نٸی چیز کی طرف فوراً دوڑتی ہے


[[ ابھی جاری ہے ان شاء اللہ...]]


✍🏻متعلمہ : بنت امان اللہ

 وما توفیقی الا باللہ....

🍃....🍃ربنا تقبل منا انک انت السمیع العلیم وتب علینا انک انت التواب الرحیم🍃....🍃

عن الكاتب

Peace Center

التعليقات


call us

اگر آپ کو ہمارے بلاگ کا مواد پسند ہے تو ہم رابطے میں رہنے کی امید کرتے ہیں، بلاگ کے ایکسپریس میل کو سبسکرائب کرنے کے لیے اپنی ای میل درج کریں تاکہ پہلے بلاگ کی نئی پوسٹس موصول ہو سکیں، اور آپ اگلے بٹن پر کلک کر کے پیغام بھیج سکتے ہیں...

تمام حقوق محفوظ ہیں۔

Peace Center