Kabhi Eman Aesy B Seekhen
Peace Center Peace Center
recent

ہیڈ لائنز

recent
random
جاري التحميل ...

Kabhi Eman Aesy B Seekhen

 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الحکمہ انٹرنیشنل شعبہ ایجوکیشن کے زیراہتمام تفہیم ایمان ورکشاپ 

 کبھی اِیمان ایسے بھی سیکھیں

🎙️معلم و مربی 🎙️

فضیلة الشیخ حافظ شفیق الرحمن زاہد صاحب حفظه الله 

کبھی اِیمان ایسے بھی سیکھیں

صدمہ اولی میں توجہ اولی کدھر جاتی ہے بہت اہم چیز ہے،  اگرچہ علم سے جائے اور جہالت سے جائے.... جہالت پر جائے گی تو عوامی سطح پر اور علم میں جائے گی تو علم کی سطح پر آپ شرک پر کھڑے ہوں گے جہالت کی سطح پر جائے تو ہوسکتا ہے معافی کی صورت ہو لیکن اگر علم کی سطح پر جائے معافی مشکل ہے

چِلوں میں غیر اللہ کی قوتوں کو سمیٹنا مقصود ہوتا ہے مراقبہ میں تسخیر کی جاتی ہے  اس میں فاعل انسان ہے اور قرآن کی  تسخیر میں فاعل اللہ تعالی ہے اس نظریہ سے جتنے جادو ہیں وہ ٹوٹتے ہیں

         آپ بیتی

ایک دن میں نے  سفر پر جانا تھا  گوجرانوالہ سے ایک فیملی نے آنا تھا وہ لیٹ ہو گئے فون کیا تو کہا کہ میں اس طرف سے آتا ہوں آپ اس طرف سے آجائیں  ہم درمیان  میں کسی جگہ پڑاؤ کر کے جو مسئلہ ہوا دیکھ لیں گے، مریض کڑیل نوجوان تھا میں نے اس کو پل کے نیچے پارکنگ میں بٹھا کر دم شروع کیا اس کی حاضری شروع ہو گئی  میں نے اسے اپنے ماحول میں کہا کہ وقت نہیں ہے چپ کر کے نکل جاؤ وگرنہ پریشان ہوگے اس نے میری طرف دیکھا (ہم عاملوں کی آنکھوں میں جن آنکھیں نہیں ڈالتے )

جادو کیسے ٹوٹتا ہے؟

 یاد رکھیں کسی کا آنکھوں سے جادو ٹوٹ رہا ہے کسی کا انگلیوں سے ٹوٹ رہا ہے کسی کا لفظوں سے ٹوٹ رہا ہے کسی کا دماغ سے ٹوٹ رہا ہے یہ ہر چیز کی الگ پاور ہے جو بندہ اللہ کے حکم سے استعمال کرتا ہے مثلا ایک آنکھوں کی پاور ہے یہ اس وقت ہے جب اس میں اللہ  کی رحمت ہو گی، کچرا نہیں ہونا چاہیے) جس وقت اس نے مجھے دیکھا مجھے محسوس ہوا کہ اس وقت اس کی طاقت میرے سے زیادہ ہے اس کی آنکھوں سے شعائیں آئیں  میں پھر بھی دم کرتا رہا آخر کار کرتے کرتے اس نے میرا ہاتھ پکڑ لیا میں نے کہا ایسی کیا بات ہے جو اس نے مجھے پکڑ لیا... میں نے اپنے آپ کو دم شروع کر دیا میں نے ٹیکنیک لگا کر اسے گردن سے پکڑ لیا پورا رش لگا ہوا وارڈن پولیس اور کئی لوگ کھڑے دیکھ رہے تھے وہ مجھے پکڑنا چاہ رہا تھا میں اسے پکڑنے نہیں دے رہا تھا طاقت اس کی ایسے آرہی تھی جیسے وہ مجھے لے کر اڑ جائے گا

محل شاہد

واقعہ سنانا  ہی مقصد نہیں ہے.یہاں سے آپ کو ایمان کی بنیاد بتاؤں گا لوگ کہنے لگے کہ حافظ صاحب اس کے اندر جن ہے اور آپ کے پاس جن ہیں ہم قریب نہیں آئیں گے کوئی ہیلپ کے لیے نہیں آرہا تھا ہم جنگلے کے اندر تھے اور باقی لوگ باہر تھے اور اندر  کوئی نہیں آرہا تھا اس کی طاقت لمحہ لمحہ بڑھتی جا رہی تھی کنٹرول کرنا بڑا مشکل ہوتا جا رہا تھا لیکن اس کو اللہ کے حکم سے ایسی ٹیکنیک سے پکڑا ہوا تھا کہ اس سے وہ نہیں ٹوٹ رہی تھی آخر ایسے ہوا کہ ایک دو (لوگوں) نے پکڑا میں نے پانی(دم کیا ہوا ) پھینکا تو کہنے لگا اوو مجھے مار دیا، مجھے مار دیا  بعد میں صورتحال یہ ہے کہ میں گاڑی میں بیٹھا تو سوچنا شروع کر دیا کہ باوضو تھا، پاکی تھی، غلطی کیا تھی

 محل نظر ہے کہ سب سے پہلے اس کو نہ دیکھو اپنے آپ کو دیکھو اس کی طاقت کو نہ دیکھو اپنی غلطی کو دیکھو کہاں ہوئی ہے مجھے ایک غلطی یہ نظر آئی کہ جس جگہ ہم نے دم شروع کیا تھا اس جگہ لوگ پیشاب کرتے تھے جس وقت اس جگہ سے نکلے تو اللہ کے حکم سے اس کی طاقتیں کم اور میری طاقتیں اللہ کے حکم سے زیادہ ہونا شروع ہو گئیں۔

اِنَّ القُوَّۃَ لِلَّہِ جَمِیعًا      (سورۃ البقرۃ :165 )

" سب کی سب قوت اصل میں اللہ کی ہے "

دوسری وجہ  تھی وہ مین غلطی تھی کہ تکلیف میں بندے کی سب سے پہلے توجہ الی اللہ اور تقرب الی اللہ جانا چاہیے توجہ الی اللہ ہونی چاہیے میری توجہ الی اللہ کی بجائے توجہ الی الجن ہو  گئی میں نے اس تکلیف میں کہا کہ بابا نہیں آیا وہ جن نہیں آیا یہی تو بنیادی شرک ہے ۔

 { الصبر عن الصدمة الأولی}       (صحیح البخاری:  1283)

صبر وہی ہے جو پہلے صدمے کے وقت ہو "

صدمہ میں سب سے پہلے اللہ کے لیے  صبر پر قائم رہنا  چاہیے نیز صدمہ اولی میں توجہ اولی کدھر جاتی ہے اس سے آپ کے ایمان کا پتہ چلتا ہے  سب سے بڑا نیک ولی اللہ  انسان وہ ہے جو باطنی قوتوں کے ایمان کا سبب بنتا ہے

 رحمانی اور شیطانی خیال میں فرق

خیال اگر رحمان کی طرف سے ہے تو وہ قرآن و سنت سے میچ کرے گا لیکن اگر قرآن و سنت سے ہٹا ہوا ہے تو شیطان کی طرف سے ہو گا آپ نے دیکھنا ہے کہ میرے خیال کو الٹا کرنے والا شیطان کس وقت کس گاڑی سے میرے اوپر چڑھا ہے دیکھیں کھانے کے وقت، مجلسوں میں کہاں سے چڑھا ہے جو میں اساتذہ کی مجلس میں بے جا ہنسا ہوں اس وجہ سے تو نہیں آیا ہوا، کہیں کھانے میں بے توجگی ہوئی ہے دو چار روٹیاں تھیں ساری میں کھا گیا ہوں اس وجہ سے تو نہیں آیا ہوا، یا نماز میں اذان میں بے توجگی ہوئی ہے اس وجہ سے تو نہیں آیا ہوا، یہ ساری سواریاں ہیں جن سے شیطان آپ کے اوپر سوار ہوتا ہے ۔

شیطانی اثرات

بسا اوقات کچھ لوگ خیالوں سے نکل کر اعمال میں اتنی کمزوریاں کرنا شروع ہو جاتے ہیں کہ وہ ان بہت آگے لے جاتی ہیں، ساری کائنات کو جو خراب چیزوں پر لگا رہی ہیں وہ باطنی قوتیں ہیں اور وہ قوتیں شیطان نہیں زیادہ تر جنات ہیں ۔

🖋اگر کسی سے  کوئی  نیک عمل چھوٹ رہا ہے تو دیکھیں کہ پچھلے دنوں میں ایسی کونسی غلطی ہو گئی   جو یہ عمل چھوٹ گیا. جیسے فجر کی نماز جماعت سے چھوٹ گئی ہے تو اپنی پوری رات چیک کریں کس کے پاس بیٹھے تھے میری حرکات و سکنات کیا تھیں نیز کوئی بندہ  نماز با جماعت چھوڑ کر عین جماعت کے وقت بازار چلا جاتا ہے تو اسے چاہیے کہ دیکھے ایسا کیا کام ہوگیا  ایسی کیا غلطی ہو گئی جو محب کی محبوب ترین جگہ سے محبوب وقت میں خراب ترین جگہ لے گئ۔

ایک بیس سال سے پڑھے لکھےعامل کے کہنے پر  سورۃ البقرہ پڑھنا اور ایک دن کے عامل کے کہنے پر سورۃ البقرہ پڑھنا دونوں میں فرق ہے اس کو سمجھنا پڑے گا پرانا استاد کہے گا  سبحان اللہ پڑھو اور سمجھائے گا تو زیادہ سمجھ آئے گا اور ایک دن کا استاد کہے گا سبحان اللہ پڑھو تو اس کا پرانے استاد سے فرق ہوگا

 

    جنات کا نظر آنا

امام شافعی نے باقاعدہ یہ باب باندھا ہے کہ جو چیز ایک مرتبہ ظہور پذیر ہو جائے تو اس کا مطلب ہے وہ کسی زمانے میں بھی ظاہر ہوسکتی ہے مثلا درخت بولتا ہے تو اس کا مطلب ہے اس میں رونے کی صلاحیت ہے پتھر بولتا ہے تو اس میں بولنے کی صلاحیت ہے لیکن یہ ہوتا حکم ربی سے ہے ایک کے لیے وہ چیز ظاہر ہو سکتی ہے ایک کے لیے چھپی ہوئ ہے یہ ایسے ہی ہے جیسے الحمدللہ کا ایک نکتہ آپ پر کھلا ہوا ہے دوسرا ابھی نہیں کھلا لیکن دو مہینے بعد آپ کو وہ نکتہ بھی اللہ سمجھا دیتا ہے پھر  جیسے جیسے آپ کی پریکٹس ہوتی ہے مختلف نکات آپ پر کھلتے چلے جاتے ہیں _یہ بھی ہو سکتا  ہے  واقعتاً  خفا میں جو چیز ہے اس کا ظہور ہے ظہور لیکن وقتی طور پر خفا میں آیا ہوا ہے یہ چیزیں وجودی بھی ہیں اور حسی بھی ہیں یہ ایسے سمجھیں کہ ایک بندے کو ایک لفظ میں پچاس چیزیں نظر آرہی ہیں ایک کو نہیں آرہیں کچھ دیر عبد آتی ہے جو چیز آپ کو ظاہر ہو  رہی ہے وہ اللہ کی عطا ہے اسی طرح وہ چیز جو آپ کو نظر نہیں آرہی اس میں کمزوری آپ کی ہے اللہ تو پوری کائنات کو آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہے

مثال :

کشمیر گئے ہیں ایک بندہ پہاڑ کی صرف بلندیوں کو دیکھ کر اللہ اکبر کہتا جا رہا ہے، ایک بندہ پہاڑکی گہرائیوں میں  دیکھ رہا ہے، ایک ساتھ کلر سکیم بھی چیک کر رہا ہے اور ایک ساتھ اس کے میٹیریل ازم اور مادے پر بھی غور کر رہا ہے

؞جو ایمان میں باریکی والا ہوتا ہے اس کے لازمی و فرض حقوق اچھے ہوتے ہیں جو آدمی دیکھنے میں بہت متقی ہے لوگوں کے ساتھ بہت اچھا پیش آتا ہے لیکن گھر والوں کے ساتھ اچھا نہیں ہے تو اس کا مطلب ہے وہ ایسے درخت کی طرح ہے جو  بنیادوں میں کھوکھلا ہے پھل اوپر اچھا لگا ہوا ہے پھل اچھا ہو اور بنیادیں کھوکھلی ہوں تو آخر کار پھل نے گر ہی جانا ہے.

 کلیہ :

ہر وہ چیز جو خشک ہو اور اس کی بنیادیں مضبوط ہوں تو آخر کار کسی دن اس نے تر ہو ہی جانا ہے، ہرے بھرے کو دیکھ کر خوش نہ ہو اس کی جڑوں کو دیکھو اگر جڑیں کمزور اور خشک ہیں تو آخر کار اس نے گر ہی جانا ہے سب سے پہلے اپنے فرائض میں اچھا میٹیریل لگائیں پھر آگے سنت اور نوافل میں محنت کریں قل ان ضللت فإنما اضل علی نفسی  {سورۃ سبا:50} کوئی کسی کو گمراہ نہیں کر سکتا سب اپنے نفس کی طرف سے ہوتا ہے

وان اھتدیت فبما یوحی الی ربی  { سورۃ سبا :50} ہدایت اگر وحی کے ساتھ ہے تو ہدایت ہے اور نجات کا ذریعہ ہے اگر ہدایت وحی سے منقطع ہے تو کس کے لیے  ہدایت اور نجات کی اجارہ داری نہیں ہے ۔

🖋️ایک پہلو ہدایت کا اور ایک پہلو گمراہی کا ہے بعض لوگوں کو فرائض میں بھی پریشانی ہے اور بعض کی خوبی ہے کہ وہ فرائض سے سنتوں میں اور نوافل میں کمال درجہ تک پہنچے ہوئے ہیں ۔

 

||| وما توفیقی الا باللہ |||

عن الكاتب

Peace Center

التعليقات


call us

اگر آپ کو ہمارے بلاگ کا مواد پسند ہے تو ہم رابطے میں رہنے کی امید کرتے ہیں، بلاگ کے ایکسپریس میل کو سبسکرائب کرنے کے لیے اپنی ای میل درج کریں تاکہ پہلے بلاگ کی نئی پوسٹس موصول ہو سکیں، اور آپ اگلے بٹن پر کلک کر کے پیغام بھیج سکتے ہیں...

تمام حقوق محفوظ ہیں۔

Peace Center