شکر رضائے الہی کا ضامن
Peace Center Peace Center
recent

ہیڈ لائنز

recent
random
جاري التحميل ...

شکر رضائے الہی کا ضامن


26 اکتوبر 2023
🎙️معلم و مربی 🎙️
الفضیلة الشیخ حافظ شفیق الرحمن زاہد صاحب حفظہ اللہ تعالی
(بقام الحکمہ انٹرنیشنل جوھر ٹاؤن لاہور)

 📌شکر  الہی سے رضائے  الہی تک

شکر رضائے الہی کا ضامن

 📜--- وَإِن تَعُدُّوا نِعْمَةَ اللهَ لَا تُحْصُوهَا ۗ إِنَّ اللهَ لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ (النحل :18)

"اور اگر تم اللہ کی نعمت شمار کرو تو اسے شمار نہ کر پاؤ گے۔ بے شک اللہ یقیناً بے حد بخشنے والا، نہایت رحم والا ہے۔"

✍🏻اللہ تعالی کی سب نعمتوں کو تم  شمار کرنا چاہو، تم سب مل کر اس کی نعمتوں کو شمار نہیں کر سکتے، ایک  نعمت کا بھی پورا احساس اور پورا ادراک نہیں کرسکتے- اللہ تعالیٰ کی انسان کے اوپر بے شمار نعمتیں ہیں جن کا احساس، ادراک نہ ہو نے کی وجہ سے بندہ صحیح معنوں میں شکر ادا نہیں کرپاتا-

 🌹---) ادنی ترین نعمت

     سب سے ادنی ترین نعمت، ادنی ترین عطا جو اللہ کی بندے کے اوپر ہے وہ مال ہے- مال و دولت اللہ کی نعمت اور عطا ضرور ہے، اللہ کی طرف سے یہ  رزق ہے- " لیکن  نعمتوں میں، رزق میں ادنی ترین درجہ ہے کہ کسی آدمی کو اللہ تعالی مال کی دولت سے مال کی نعمت اور  مال کے رزق سے نواز دے"اگرچہ ہمارے ہاں سب سے بڑی دولت، سب سے بڑی نعمت اور سب سے بڑا رزق مال بنا ہوا ہے ہمیشہ یورپ نے الٹ چلانے کی کوشش کی ہے، کفر ہمیشہ اسلام کے مخالف چلتا ہے ہمارے ہاں جو سب سے چھوٹی چیز ہے ان کی نظر میں سب سے بڑی اور جو ہمارے ہاں سب سے بڑی ہے ان کے ہاں سب سے چھوٹی ہے---

🔗 یہی وجہ ہے کہ ہمارے بچوں کا جو کامیابی کا معیار ہے وہ بالکل الٹ ہو چکا ہے حتی کہ نمازیوں کا بھی معیار، دین داروں کا بھی کامیابی کا معیار یہی بن چکا ہے---- مال ادنی ترین دولت اور نعمت ہے اگر یہ بہت بڑی نعمت  ہوتی تو قارون، ہامان، فرعون اور اسی طرح بل گیٹس وغیرہ یہ تمام لوگ دنیا کے سب سے بڑے نعمت والے اللہ کی رضا والے ہوتے (:::::: مال بسا اوقات نعمت ہونے کے باوجود بھی فتنہ بن جاتا ہے  :::::::)

 🌹---) دوسری  نعمت

      >{الصحّة والعافیة}<

صحت و عافیت  اللہ کی عطا اور نعمت  ہے، یہ  ادنی کے مقابلے میں اعلی ہے- لیکن اس کا شمار بھی چھوٹی   چیزوں میں ہوتا ہے کہ بندے کو صحت مل جائے عافیت مل جائے- صحت و عافیت کا ہونا بہت بڑی نعمت ہے لیکن یہ دیگر نعمتوں کے مقابلے میں چھوٹا درجہ رکھتی ہے، اکثر صحت و عافیت کا ہونا انسان کے لیے بڑی رحمت بن جاتا ہے -

 🌹---) تیسری اور بڑی نعمت

صالح صحبت کا ہونا اور صالح اولاد کا ہونا- صالح صحبت ہو اور صالح اولاد ہو تو یہ اللہ تعالیٰ کی پہلی دو نعمتوں کے مقابلے میں افضل ترین نعمت ہے کہ بندے کو صالح صحبت اور صالح اولاد مل جائے، ان دونوں میں دو سے تین گروہوں کا بنیادی کردار ہوتا ہے-

(١) .... ماں باپ کا کردار

(٢) .... اساتذہ کا کردار

(٣) ..... بڑوں کا اور دوستوں کا  کردار

؞  یہ تین کردار اہم ترین ہیں جو بچوں کی نیک صحبت میں قریبی کردار ادا کرتے ہیں جبکہ ہماری توجہ اس پر نہیں ہے ہماری توجہ صالح صحبت پر نہیں ہے ہماری توجہ صالح اولاد پر نہیں ہے ماں باپ کی ساری توجہ اچھی جاب اور اچھے بزنس پر ہوتی ہے، بچوں کی نیک تربیت پر اور  ساتھ ساتھ اپنی صالح صحبت کی بہت کم لوگ ہیں جن کو فکر ہوتی ہے. ہونا یہ چاہیے کہ ہمیں بذات خود بھی صالح صحبت بنانی چاہیے اور اسی طرح بچوں کی بھی نیک تربیت کے لیے فکر مند ہونا چاہیے ؞

🪔---) "صحابی بھی (اچھی) صحبت سے صحابی  بنتا ہے جتنی اچھی اور بڑی صحبت ہو گی اللہ کے حکم سے اتنا  ہی بڑا نیک آدمی بنے گا ۔"

 🌹---)آخری اور انمول نعمت

 ♻️--- رَّضِيَ اللهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ ۚ ذَٰلِكَ لِمَنْ خَشِيَ رَبَّهُ(البینۃ :8)

"اللہ ان سے راضی ہوگیا اور وہ اس سے راضی ہوگئے۔ یہ اس شخص کے لیے ہے جو اپنے رب سے ڈر گیا-"

(🌷) اللہ کی رضا رحمت کا مستحق ہوجانا یہ سب سے بڑی نعمت ہے، سب سے آخری نعمت ہے

🪔اس کے بعد تمام نعمتوں کی انتہا ہے فرق صرف اتنا ہے کہ صحابہ کرام کو یہ نعمت اللہ تعالیٰ نے ان کی زندگی میں دنیا کے اندر عطا کردی - مرنے کے بعد، قبر حشر کے بعد، حساب کتاب کے بعد، جنت مل جانے کے بعد پھر جا کر اللہ تعالیٰ میرے اور آپ کے لیے اعلان کرے گا کہ میں آپ سے راضی ہوں اور آپ میرے سے راضی

 ♻️--- وَرِضْوَانٌ مِّنَ الله؍ أَكْبَرُ ۚ ذَٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ(التوبہ :72)

"اور اللہ کی طرف سے تھوڑی سی خوشنودی سب سے بڑی ہے، یہی تو بہت بڑی کامیابی ہے" -

.. اللہ کی رضا رحمت دنیائے کائنات کی سب سے بڑی نعمت ہے، سب سے بڑی عطا ہے،. سب سے بڑی دولت ہے

 اس کے لیے اب مسجدوں میں ،مدرسوں میں بھی محنت بہت کم  ہوتی ہے حتی کہ بندہ مصلہ پر، مسجد میں، مرکز میں زندگی بسر کرتا ہے اس کی بھی محنت کئی ایک اور چیزوں کی طرف ہوگئی اس کی وجہ یہ ہے کہ جب بندہ ادھر ادھر دوستوں کے ساتھ باہر بازاروں میں، گھروں میں، مجلسوں میں، رشتہ داروں میں بیٹھتا ہے تو ان کے ہاں عزت کا، ترقی کا، کامیابی کا جو معیار بن چکا   ہے مسجد میں آنے والے کا معیار بھی وہی بن چکا ہے-

 (🌷) جو اللہ کی رضا رحمت میں چوبیس گھنٹے ہو، بازار میں بھی اللہ کی رضا رحمت میں ہو، خلوت جلوت میں اللہ کی رضا رحمت میں ہو، اپنے معاملات میں اللہ کی رضا رحمت میں ہو اس کو تو سیلوٹ سلام ہے (🌷)

 ♻️--- سَلَامٌ قَوْلًا مِّن رَّبٍّ رَّحِيمٍ(یس:58)

"سلام ہو۔ اس رب کی طرف سے کہا جائے گا جو بے حد مہربان ہے"-

؞؞؞ اللہ کی طرف سے اس کے لیے سلامتی ہے، اللہ کی طرف سے اس کے اوپر راحت ہے اس پر محنت کرو اگر کرنی ہے، اس کے لیے محنت کرو اگر کرنی ہے اسی میں کامیابی ہے اسی میں بقا ہے ؞؞؞

 ♻️--- وَالْآخِرَةُ خَيْرٌ وَأَبْقَىٰ(الاعلی:17)

"حالانکہ آخرت کہیں بہتر اور زیادہ باقی رہنے والی ہے-"

💐 --- آخرت کو اسی لیے بہتر قرار دیا گیا ہے کیونکہ اس میں اللہ کی مستقل رضا ہے ---

💐 دو چیزیں بیان کی  گئی ہیں - آخرت بہتر بھی ہے  باقی رہنے والی بھی ہے - دنیا میں نہ ہی مستقل خیر ہے اور دنیا میں نہ ہی مستقل بقا ہے-

         📌مثال

:: ایک بادشاہ نے محل بنوایا اس کے بعد اس نے اپنے وزیر، مشیر، حواریوں کو سب کو کہا ہے اس کے اندر کوئ عیب نقص دیکھو انہوں نے کہا اتنا عالی شان محل ہے اس کے اندر تو کوئ عیب ڈھونڈنے سے بھی دکھتا نہیں ہے  تلاش کرنے سے بھی تلاش نہیں ہورہا، سب لوگ دیکھتے گئے ہر بندہ کہتا کہ اس میں کوئ عیب اور نقص نہیں ہے اسی وقت  ایک صاحب آیا جس کا اللہ سے تعلق تھا محبت تھی اللہ کی رضا اور اللہ کی عطا میں تھا وہ ایک نظر دیکھنے کے فوری بعد کہنے لگا بادشاہ سلامت دو بڑے عیب ہیں اور اتنے  بڑے عیب ہیں کہ ان کا حل پوری دنیا میں کسی کے پاس نہیں ہے، پہلے تو بادشاہ خوش تھا اب اسکی رائے کے بعد بڑا پریشان ہوا کہ  دو نقص، پہلے تو کسی کو ایک  نقص نہیں نظر آرہا تھا اب ایک کو ملا ہے تو دو مل گئے ہیں اور نقص بھی وہ جن کا حل دنیا میں کسی کے پاس نہیں ہے کہا  کونسا نقص ہے کہنے لگا پہلا نقص تو یہ ہے کہ اس محل کو بقا نہیں ہے یہ محل جتنا بھی عالیشان تم نے بنایا ہے اس کی ایک خاص مدت اور لمٹ ہے آخر اس نے ختم ہوجاتا ہے دوسرا بہت بڑا نقص ہے کہ  تجھے بقا نہیں ہے تونے اس میں جتنا بھی رہنا ہے آخر تونے ختم ہو جانا ہے ::

 🪔لہذا اس کے لیے محنت کرو جو نعمت خیر والی بھی ہے جو نعمت بقا والی بھی ہے

 "" پہلے یہ جنگ صرف دنیا داروں کے درمیان میں تھی اب مسئلہ یہ ہے دین داروں کے درمیان بھی یہ جنگ شروع ہوگئی ہے ان کے ہاں بھی معیارات میں تذبذب کی شکل بن گئ ہے"

 ♻️---مُّذَبْذَبِينَ بَيْنَ ذٰلِكَ لَا إِلىٰ هٰؤُلَاءِ وَلَا إِلٰی هٰؤُلَاءِ ۚ وَمَن يُضْلِلِ؍ اللهُ فَلَنْ تَجِدَ لَهُ سَبِيلًا (النساء :143)

اس کے درمیان متردد(تردد میں) ہیں، نہ ان کی طرف ہیں اور نہ ان کی طرف اور جسے اللہ گمراہ کر دے پھر تو اس کے لیے ہرگز کوئی راستہ نہ پائے گا-

💦--- حالانکہ ہماری منزل واضح تھی  ہمارا رستہ بھی صاف تھا  کہ ہم نے کمانا کیا ہے اور ہم نے جمع کیا کرنا ہے---💦

اللہ سے دعا ہے اللہ تعالی  تمام قسم کی نعمتوں سے ہمیں نوازے خصوصاً آخری  (رضی اللہ عنہم ورضو عنہ) اس نعمت  کا ہمیں حقیقی مستحق بنائے آمین یا رب العالمی

                                                                                                            (------------)

♾️{وما توفیقی الا بالله} ♾️

ربنا تقبل منا انک انت السمیع العلیم

وتب علینا انک انت التواب الرحیم

 (اللہ ہم سب سے راضی ہوجائے)

 آمین

عن الكاتب

Peace Center

التعليقات


call us

اگر آپ کو ہمارے بلاگ کا مواد پسند ہے تو ہم رابطے میں رہنے کی امید کرتے ہیں، بلاگ کے ایکسپریس میل کو سبسکرائب کرنے کے لیے اپنی ای میل درج کریں تاکہ پہلے بلاگ کی نئی پوسٹس موصول ہو سکیں، اور آپ اگلے بٹن پر کلک کر کے پیغام بھیج سکتے ہیں...

تمام حقوق محفوظ ہیں۔

Peace Center