🎲🎲🎲 لوڈو کھیلنے کا حکم 🎲🎲🎲
Peace Center Peace Center
recent

ہیڈ لائنز

recent
random
جاري التحميل ...

🎲🎲🎲 لوڈو کھیلنے کا حکم 🎲🎲🎲

  لوڈو کھیلنے کا حکم 

:::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::

 ازقلم : حسان بن عبدالغفار

لڈو کھیلنے کا حکم 

ہمارے مسلم معاشرے میں لوڈو کھیلنے کا رواج عام ہوتا چلا جا رہا ہے جب کہ شریعت کی نظر میں یہ کھیل نہایت ہی ناپسندیدہ ہے ۔

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : " مَنْ لَعِبَ بِالنَّرْدَشِيرِ فَكَأَنَّمَا صَبَغَ يَدَهُ فِي لَحْمِ خِنْزِيرٍ وَدَمِهِ ".

( مسلم ۔ كِتَابٌ : الشِّعْرُ  | بَابٌ : تَحْرِيمُ اللَّعِبِ بِالنَّرْدَشِيرِ : 2260).

"جس نے نرد شیر ( چوسر ) کھیلا گویا اس نے اپنا ہاتھ سور کے گوشت اور خون میں ڈبو دیا".

نرد شیر کا مطلبنرد عربی زبان کا لفظ ہے 

المعجم الوسيط میں ہے :

 النَّرْدُ  : لعبة ذات صندوق وحجارة وفصَّين، تعتمد على الحظ وتُنْقل فيها الحجارة على حسب ما يأتي به الفَصُّ. (المعجم الوسيط" (2/912) 

"نَردُ : چوسر کی طرح کا ایک کھیل جو دوہری بساط پر کھیلا جاتا ہے ایک ڈبیا میں کنکریاں یا پلاسٹک کی گوٹیں ہوتی ہیں اور دو نگ ہوتے ہیں جن کو ہلا کر جیسا نگ نکل اتا ہے اس کے مطابق کنکر یاں یا گوٹیں اگے بڑھائی جاتی ہیں".

 

شير : کا معنی " خوبصورت "

 

امام نووی رحمہ الله فرماتے ہیں :

" علماء كا كہنا ہے: النردشير يہ نرد ہے، يہ حديث شافعى اور جمہور علماء کے نزدیک نرد كھيل کے حرام ہونے كى دليل ہے..... اور كا معنى يہ ہے كہ: اس نے خنزير كا گوشت كھانے كى حالت ميں اپنا ہاتھ رنگا، يہ اس كى حرمت كى تشبيہ ہے جس طرح خنزير حرام ہے اسى طرح يہ بھى حرام ہے".( دیکھئے : عون المعبود ،والمنھاج فی شرح صحیح مسلم بن حجاج) 

*مزید احادیث :

 1 -  ابو موسی الاشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :مَنْ لَعِبَ بِالنَّرْدِ فَقَدْ عَصَى اللَّهَ وَرَسُولَهُ .(أبو داود :4938، وابن ماجة : 3762 ، وحسنه الألباني في " صحيح الجامع " رقم : 6529) .

" جس نے نرد(لوڈو) كھيلى تو اس نے اللہ تعالى اور اس كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم كى نافرمانى كى "

 2 -  حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ :" أنها بلغها أن أهل بيت في دارها- كانوا سكاناً فيها- عندهم نرد، فأرسلت إليهم : " لئن لم تُخرجوها لأخرجنكم من داري"، وأنكرت ذلك عليهم .( الادب المفرد، وحسنه الألباني في " صحيح الأدب المفرد " برقم (1274).

 " ان تک یہ بات پہونچی کہ اہل خانہ جو ان کے گھر میں رہتے تھے ان کے پاس "نرد"(لوڈو) ہے تو انھوں نے ان کے پاس پیغام بھیجا کہ : اگر تم لوگوں نے اسے گھر سے نہیں نکالا تو میں تم لوگوں کو ضرور اپنے گھر سے نکال دوں گی اور اس بات پر انھوں نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ". 

 3 –   كلثوم بن جبر کہتے ہیں"خطبنا ابن الزبير، فقال: " يا أهل مكة! بلغني عن رجال من قريش يلعبون بلعبة يقال لها: النردشير ، وإني أحلف بالله : لا أوتى برجل لعب بها إلا عاقبته في شعره وبشره ، وأعطيت سلبه لمن أتاني به". الادب المفرد، وحسنه الألباني في " صحيح الأدب المفرد" برقم (1275) .

"ابن زبیر رضی اللہ عنہ نے ہمیں خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا :

 اے اہل مکہ!  مجھ تک یہ بات پہونچی ہے کہ قریش کے کچھ لوگ " نردشیر" نامی کھیل کھیلتے ہیں اور میں اللہ کی قسم کھاتا ہوں کہ اگر ایسا آدمی میرے پاس لایا گیا جس نے" نرشرید " (لوڈو)کھیلا ہو تو میں اس کے بال کھینچوں گا اور چمڑی بھی اتاروں گا اور اس کا سامان اسے دے دوں گا جو اسے لائے گا".

 4 - نافع کہتے ہیں :أنَّ عبدَ اللهِ بنَ عمرَ كان إذا وجدَ أحدًا من أهلِهِ يَلْعَبُ بِالنَّرْدِ، ضربَهُ وكَسَرَها. (الادب المفرد، وحسنه الألباني في " صحيح الأدب المفرد" برقم (1273) .

" ابن عمر رضی اللہ عنہ جب اپنے گھر والوں میں سے کسی کو "نرد" (لوڈو)کھیلتے ہوئے پا جاتے تو اسے مارتے اور ساتھ ہی اسے توڑ بھی دیتے تھے ".

ان تمام احادیث سے معلوم ہوتا کہ لڈو اور ساتھ ہی کیرم بورڈ و شطرنج وغیرہ کا کھیلنا ایک ناپسندیدہ عمل اور شیطانی کام ہے لھذا اس طرح کے کھیلوں سے اجتناب ضروری ہے ۔۔۔۔۔

عن الكاتب

Peace Center

التعليقات


call us

اگر آپ کو ہمارے بلاگ کا مواد پسند ہے تو ہم رابطے میں رہنے کی امید کرتے ہیں، بلاگ کے ایکسپریس میل کو سبسکرائب کرنے کے لیے اپنی ای میل درج کریں تاکہ پہلے بلاگ کی نئی پوسٹس موصول ہو سکیں، اور آپ اگلے بٹن پر کلک کر کے پیغام بھیج سکتے ہیں...

تمام حقوق محفوظ ہیں۔

Peace Center