تحفظ قدس اور ہماری ذمہ داریاں
Peace Center Peace Center
recent

ہیڈ لائنز

recent
random
جاري التحميل ...

تحفظ قدس اور ہماری ذمہ داریاں

 


🎤 معلم و مربی  🎤

فضلیۃ الشیخ پروفیسر حافظ شفیق الرحمٰن زاہد صاحب حفظہ اللہ

تحفظ قدس اور ہماری ذمہ داریاں


🌱فقال الله تبارک وتعالی فی کلامه المحکم🌱

 "سُبْحٰنَ الَّذِیْۤ اَسْرٰى بِعَبْدِهٖ لَیْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَى الْمَسْجِدِ الْاَقْصَا الَّذِیْ بٰرَكْنَا حَوْلَهٗ" (سورة بنی اسرائیل:1)

🔖🔖سورج ڈوبنے لگا اس نے جاتے جاتے ایک سوال چھوڑا  کہ کوٸی ہے میری جگہ لینے والا ؟

میں نے پورے زمانے کو ، پوری کاٸنات کو حکم ربی ، حکم الٰہی کے تحت منور کیا ہوا تھا

کوٸی ہے میری جگہ لینے والا ؟

سب خاموش رہے لیکن ایک چھوٹے سے جگنو نے آہستہ آواز اور محبت کے ساتھ جواب دیا اگرچہ میں تیری طرح پورے معاشرے کو روشن تو نہیں کر سکتا لیکن کوشش کروں گا کہ جہاں میں ہوں وہاں اندھیرا نہ ہو

؏ شکوۂ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر تھا

 اپنے حصے کی کوٸی شمع جلاتے جلاتے

                  📍(احمد فراز)

(۔۔♻️۔۔)مسئلہ فلسطین زمینی ٹکڑے کا یا خاص طبقے کا مسٸلہ نہیں ہے یہ ایک نظریاتی جنگ ہے ، یہ ایک فکری جنگ ہے جو ہمیشہ سے مسلمان لڑتےآئے ہیں لیکن موجودہ زمانے میں آپ کا مدمقابل دشمن افرادی قوت نہ ہونے کے اور علاقے ممالک زیادہ نہ ہونے کے باوجود کئی دعوے رکھتا ہے اس کے دعوے سنیں پھر اپنے آپ کو دیکھیں کہ آپ کہاں کھڑے ہیں

اس کا دعویٰ ہے کہ پوری دنیا میں  اسرائیل کی مثال اور یہودیوں کی مثال ایک ایندھن کی سی ہے

🪷🪷پوری دنیا میں جتنے بھی ممالک ہیں ان کی مثال ایک ٹرین کے ڈبوں کی سی ہے اور ہماری مثال ایندھن کی سی ہے مطلب ایندھن چلے گا تو ٹرین چلے گی ایندھن نہیں چلے گا تو ٹرین بھی نہیں چلے گیہم چلیں گے تو دنیا چلے گی ہم نہیں چلیں گے تو دنیا بھی نہیں چلے گی اپنے آپ کو لیڈر پاور اور  قیادت  میں لانے والا یہ ملک اور دوسری طرف پوری کاٸنات کو ایک مٹھی  میں بند کرنے کا خواب دیکھنے والا یہ یہودی ملک ہے

                       🌺پس منظر🌺

 غیر المغضوب علیهم ولا الضالین

مغضوب ترین قوم یہودیت کی قوم ہے

(سورة الفاتحہ آیت 6)

 🫧ضُرِبَتْ عَلَیْهِمُ الذِّلَّةُ وَالْمَسْكَنَةُؕ

دنیا کی ذلت اور رسوائے ان کے اوپر مسلّط کر دی گئی ہے

(سورة آل عمران آیت112)

 🫧وَ یَقْتُلُوْنَ النَّبِیّنَ بِغَیْرِ حَقٍّۙ  (سورة آل عمران : 21)

ناحق طریقے سے انبیا ٕ کو قتل کرنے والی یہ قوم

🫧لَعَنّٰهُمْ اللہ کی لعنت پھٹکار کی مستحق یہ قوم

(سورة المائدة آیت 13)

 🫧اَكّٰلُوْنَ لِلسُّحْتِؕ          (سورة المائدة: 42)

حرام کھانے والے اور سودی نظام لانے والے یہ لوگ

اپنا پس منظر بھی ان کے سامنے ہے پھر سب سے زیادہ تکلیف ان کو اس وقت ہوٸی جس وقت تحویل قبلہ کا حکم آسمان دنیا سے نازل ہوا

 "قَدْ نَرٰى تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِی السَّمَآءِۚ" (سورة البقرة آیت 144)

🔹🔹اے حبیب! کہ ہم نے یہودیت کو جڑ سے کاٹ دیا ہے، ختم کر دیا ہے جیسے آپ کا ان کے خاندان اور نسل سے اعلی اور بنی اسراٸیل سے اعلی اور پھر آخری ان کے سر کے اوپر جو تاج تھا وہ قبلہ اول بیت المقدس وہ قبلہ ہونے کے ناطے ان کے اوپر سر کا تاج تھا

آج قبلہ اول بیت المقدس کو تحقیق کر کے بیت اللہ کو قبلہ بنایا جا رہا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ یہ تمام قسم کی غلطیاں کرنے والی قوم باجود اس کے کہ مغضوب بھی ہے "ضربت علیهم الذلة" بھی ہے لیکن موجودہ زمانے میں فکری اعتبار سے سعادت کرنے والی یہ قوم ، تعلیمی اعتبار سے سعادت کرنے والی یہ قوم ، ٹیکنالوجی میں آپ کی رہنما یہ قوم ، سوشل ساٸنسی علوم میں آپ کو پورا اس کے اوپر سلیبس دینے والی قوم آخر کیا ہے ؟؟جو ان میں ہے اور وہ ہم میں نہیں ہو سکتا

 

 "سُبْحٰنَ الَّذِیْۤ اَسْرٰى بِعَبْدِهٖ لَیْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَى الْمَسْجِدِ الْاَقْصَا الَّذِیْ بٰرَكْنَا حَوْلَهٗ لِنُرِیَهٗ مِنْ اٰیٰتِنَاؕ-اِنَّهٗ هُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ"

(سورة بنی اسرائیل آیت 1)

🍃ہم وہ تھے جو یہ خاص فکر رکھتے تھے قرآن و سنت کا منشور اور دستور رکھتے تھےہمارے پاس ایسا نظام تعلیم تھا کہ جو دنیا و کاٸنات کے کسی بھی خطے، دنیا کائنات کے کسی بھی آسمانی اور زمینی مذاہب سے تعلق رکھنے والے فرد کے پاس نہیں تھا🌻لیکن  ستاون ممالک ہونے کے باوجود تعلیمی اعتبار سے ہمارے نظریات ہمارے سامنے ہیں سیاسی ، معاشی ، فکری ، انفرادی ، اجتماعی اعتبار سے ہم وہ وراثت کھو بیٹھے ہیں جو وراثت قرآن و سنت کی شکل میں ہمارے پاس تھی

 خَيرُكُم من تعلَّمَ القرآنَ وعلَّمَهُ     (صحیح البخاری : 5027)

 طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِيضَةٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ               (سنن ابن ماجه: 224)

اس شکل میں جو ہمیں وراثت دی گئی تھی ہم نے وہ پیغام چھوڑا اس کے بعد یہ قوم ہمارے اوپر نظریاتی طور پر بھی غالب آگئی ، فکری طور پر بھی غالب آگئیضرورت اس امر کی ہے اسی دستور ، اسی نظریے ، اسی فکر کی طرف ہم پلٹیں  جس فکر میں بھلائی ہے

ہم نے باقاعدہ یہ اعلان کیا  کہ اللہ کے فضل وکرم سے جو دعوت ہماری ہے ، جو فکر ہماری ہے ، جو نظریہ ہمارا ہے ، جو تعلیم کا سسٹم ہماراہے ، جو سیاست کا نظام ہمارا ہے ، معیشت اور معاشرت کے اصول ہمارے ہیں وہ کسی اور کے پاس نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود ہم تمامممالک میں قرآن و سنت کا دستوری نام تو لکھتے ہیں لیکن اس فکر کے مطابق عملی طور پر زندگی بسر نہیں کرتے اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم نےمسجد میں منبر محراب کو کبھی اس طریقے سے استعمال نہیں کیا جس طرح مسجد معاشرے میں موثر ہوتی تھی واحد مسجد ہے کہ جس میں لوگ پانچ وقت میں اللہ رسول کا پیغام سننے کے لیے اور سر بسجود ہونے کے لیے آتے ہیں

یہاں نوجوانوں کے لیے اس بات کی تعلیم نہیں ھے بلکہ اس چیز کی فکر دہرانے کی ضرورت ہے جو نظام تمھارے پاس ہے وہ استدلال کے اعتبار سے دنیا کا کوئی بھی میدان ہو وہ عقلی میدان ہو ، نقلی میدان ہو ،سائنسی میدان ہو ، مشاہداتی میدان ہو علم کا میدان ہو اللہ کے فضل و کرم سے آپ کا پوری دنیا کی کوئی  قوم مقابلہ نہیں کر سکی اور نہ کر سکے گی لیکن یہ یہودی قوم اس نے پوری دنیا کے لیے پلان بنائے  

 نبی رحمت ﷺ کا فرمان ہے :

🔸جب شام میں خیر نہیں رہے گی تو کسی ملک میں خیر نہیں رہے گی  شام میں خیر رہے گی تو پوری دنیا میں خیر رہے گی 🔸

💠جس وقت رسول کائنات کا یہ فرمان بیان ہوا اس وقت شام سے مراد چار علاقے ، ممالک تھے

1️ اردن

2️فلسطین

3️لبنان

4️مصر

لیکن یہ تمام کے تمام ممالک اسرائیل یہودی ہڑپ کر گیا

📌اس نے تین بلاک بنائے ۔

1️... اسرائیل کے بیچ جتنے ممالک تھے اس کو تسخیر کرنا ہے اس کو مسخر کرنا ہے

ایران ، لبنان ، کویت ، مصر ، فلسطین اور دیگر جتنے ممالک ہیں تقریبا تمام کے اوپر وہ اپنا جال پھینک چکا ہے

2️... یہ بلاک اس کے لیے انتہائی خطرناک تھا پاکستان کا ، افغانستان کا ، ایران کا ، ایشیا  ممالک ملائشیا ، انڈونیشیا

ان میں دو ملک ان کے لیے بڑے خطرناک جو

1️پاکستان

2️ افغانستان کی شکل میں ان کو چبانا ، ان کو ختم کرنا ایسے ہے جیسے لوہے کے چنے چبانا ہے

دو ملک بڑے خطرناک اور دو ملک ان کے لیے بڑے سود بخش اور نفع بخش

1️امریکہ

2️برطانیہ

اور دو ممالک میں یہ اپنی فکر کو پیدا کرنے والے

1️فرانس

2️جرمن

3... بلاک چین کی شکل ، روس کی شکل میں اور اسی طرح دیگر ممالک کی شکل میں ان کو اپنے قبضے میں کرنا چاہتا تھا ضرورت اس امر کی ہے کہ

ہم مسلمان سب سے پہلے مسجد کی حد تک ، اپنی ذات کی حد تک قرآن و سنت کے دستور منشور کو سمجھ کر اس کے اوپر عمل کرنے کی کوشش کریں  پھر اس کے بعد مسلمان نوجوان کو صرف قرآن و سنت کے نام پر تعلیم دینے کا یہ دور نہیں ہے یہ استدلالی دور ہے ، Logic کا دور ہے ، تجربے اور مشاہدے کا دور ہے جب تک آپ قرآن و سنت کی اس طرح تعلیم نہیں دیں گے کہ بچہ استدلال کو سمجھے ، مشاہدے کو سمجھے ، قرآن کی Logic کو سجھے ، قرآن کے فلسفے کو سمجھے ، قرآن کے بیان کو سمجھے ، قرآن کی حقیقت کو سمجھے اس وقت تک بچہ آپ کے قریب نہیں آئے گا اور صرف اس بات پہ کہ بچے یہ حلال ہے اس کو بیٹا کھاؤ اور یہ حرام ہے اس کو چھوڑو

یہی وجہ ہے آپ UET دیکھ لیں UCP دیکھ لیں ، پنجاب پونیورسٹی دیکھ لیں ، لاہور یونیورسٹی دیکھ لیں یقین کریں وہاں جا کر بندہ سر شرم سے نیچے کر لیتا ہے کہ یہ ہمارے ممالک ہیں ؟ یہ ہمارا ملک پاکستان ہے لیکن صرف شرم سے سر کو نیچے کرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس کے مقابلے میں کھڑا ہونے کی ضرورت ہے کہ انہوں نے اپنے نظام کو کس طرح ایک کیٹیگری میں پورے مختلف ڈیپارٹمنٹ میں تقسیم کیا صرف پنجاب یونیورسٹی میں ڈیڑھ سو کے قریب ڈیپارٹمنٹ ہیں زیالوجی الگ ہے ، بیالوجی الگ ہے ، کمیسٹری الگ ہے ، فزکس الگ ہے ہر ہر شعبے میں اس وقت صرف میڈیکل کے ساٹھ لاکھ روپے لگا کر لوگ تعلیم حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں

قرآن کے ساتھ کوٸی بچہ مفت پڑھنے کے لیے تیار نہیں ہے

                      🌺بنیادی وجہ🌺

 ہم نے قرآن و سنت کے بیان کو میسیج کو اس طریقے سے لوگوں کے سامنے نہیں پہنچایا جس طرح پہنچانے کا تقاضہ تھا  ♻️ڈاکٹر ذاکر نائیک نے تین دعوے کیے تھے میں دنیا کو دیکھاؤں گا جو مسلمان کی تعلیم ہے اس طرح کی تعلیم کسی کے پاس نہیں ہے کالج ، یونیورسٹیز بنا کے لوگوں کو ثابت کیا کہ واقعتا جو مسلمان کام تعلیم میں کر سکتا ہے وہ کوٸی دوسرا آدمی نہیں کر سکتا  بڑے بڑے وزیر مشیر ، بڑے بڑے عہدے دار لاٸنوں میں بنا ایک ایک سال لاٸنوں میں لگ کے ان کے پاد داخل ہوتے تھے

                       🌺بنیادی وجہ🌺

 انہوں نے صرف وضو کرکے نہیں کہا کہ ثواب کا کام ہے ، فضیلت کا کام ہے ، جنت ملے گی ، اللہ کی رضا ملے گی صرف اسی تک نہیں بلکہ اس نے Logic پیش کی کہ جو مسلمان ، صاحب پانچ وقت وضو کرتا ہے سر کو پانی لگاتا ہے ، گردن کو پانی لگاتا ہے وہ ڈپریشن کا مریض نہیں ہوتا وہ کبھی بھی پاگل پن کے مرض میں نہیں جاتا لوگ کافر تھے کافر ہونے کے باوجود صرف اس ایک چھوٹی سی Logic پہ لوگ وضو کرنا شروع ہو گٸے مسلمان نہیں ہیں ، نماز نہیں پڑھتے لیکن صرف ایک فائدہ نظر آیا ہے کہ وضو کرنے سے بندہ پاگل نہیں ہوتا اور اسی طرح انہوں نے بیان دیا کہ سجدہ لمبا کرنے سے خون کی گردش درست ہوتی ہے اس سے ڈپریشن کا مرض کم ہوتا ہے اس سے تکلیفیں ختم ہوتی ہیں بے شمار بیماریاں ختم ہوتی ہیں

🌸.. جو logic سے اسلام کی طرف لانے کی کوشش کرتا ہے ، مشاہدے سے اسلام کی طرف لانے کی کوشش کرتا ہے ، اسلام مسجد اور قرآن سے جوڑنے کی کوشش کرتا اسے ختم کر دیا جاتا ہے دور کر دیا جاتا ہے لیکن اس کے بغیر جنگ جیت نہیں سکتے جنگ یہی ہے اسی کے ساتھ مسلمانوں کو تیار کرنا ہے

یقین کریں جب تمام تیار ہو جاٸیں گے امام بخاری کی شکل میں ، سیدنا عمر فاروق کی شکل میں ، عمر بن عبدالحفیظ کی شکل میں ، صلاح الدنی ایوبی کی شکل میں ، محمد بن قاسم کی شکل میں دیگر اس طرح اہل علم کی شکل میں ، علما ٕ ، مفکرین ، علامہ اقبال ، قائد اعظم پھر ایک کافی ہے علامہ اقبال میں اور قائداغظم  پاکستان کا خطہ حاصل کرنے کے لیے ، ایک کافی ہے صلاح الدین ایوبی بیت المقدس کو فتح کرنے کے لیے ، ایک کافی ہے محمد بن قاسم پورے انڈیا کو ناکوں چنے چبوانے کے لیے کم از کم ڈیڑھ ارب کے قریب مسلمان اور ستاون کے قریب ممالک ہیں

 

🍃 لیکن صورتحال یہ ہے کہ جب اسامہ کے نام پہ قتل ہوتے ہیں ، کبھی اداروں کے نام پہ قتل ہوتے ہیں پھر اس نے کہا ایک ایک شخص کو مارنا تو بڑا مشکل کام ہے ایک ایک بندے کو نہیں پورے پورے ادارے کو تباہ کرو پھر اس نے ادارے کو پکڑنا شروع کیا اس نے کہا ادارے کو کیسے پکڑیں گے ادارے تو ان کے بے شمار ہں پھر اس نے ملک کو پکڑنا شروع کیا افغانستان ، ایران ........

پھر اسے کے بعد اس نے دیکھا ملک بھی ان کے زیادہ ہیں ان کو اور اوپر سے پکڑو اس نے رسول کائنات ﷺ کے شعار کو پکڑا شعار کو دیکھا شعار بھی کہا بےشمار ہیں اس کے بعد رسول کاٸنات کی ذات کو پکڑا اور رسول کائنات کی ذات کے بہت مسئلے بنائے توحید رسالت کا مسئلہ ، ختم نبوت کا مسئلہ پھر رسول کائنات سے لڑ کے اوپر اللہ کی ذات پہ آگیا کہا جب تک مذہب رہے اس وقت تک غلبہ نہیں رہے گا

مذہب سے سب سے خطرناک تعلیم اسلام کی ہے اسلام اوپر جاتا ہے لہذا اللہ کی ذات متعلق شکوک شبہات پیدا کرو اللہ کی ذات سے جڑو ، ڈاکٹر ذاکر نائیک کے کام پہ لوگوں لاؤ ، دین کے کام پہ لوگوں کو لاؤ ، مذیب کے کام پہ لوگوں کو لاؤ، مسجد کے کام پہ لوگوں کو لاؤ پھر یہ جنگ جیت سکتے ہو وگرنہ یہ جنگ نہیں جیت سکتے

اس وقت یونیورسٹیوں میں 20فیصد نوجوان ہاتھ کھڑے کر کے کہتے ہیں ہم خدا کو نہیں مانتے اور نہ ماننا چاہتے ہیں   آج پھر قرآن و سنت کو اس طرح پڑھانے کی ضرورت ہے ، مسجد سے بچوں کو جوڑنے کی ضرورت ہے  ....

اللہ سے دعا ہے کہ اللہ ہم پر رحم کرےجب آپ یہ کام کریں گے پھر افراد سے ملک بھی سیدھے ہو جائیں گے ملکوں کی تقدیریں بھی سیدھی ہو جاٸیں گی نوجوان نسل بھی سیدھی ہو جائے گی ہمارے مسائل بھی  ان شاء اللہ سیدھے ہو جائیں گے

 

 

 🖊️وما توفیقی الا باللہ......

 

💫الحکمہ انٹرنیشنل (زندگی شعور سے)

عن الكاتب

Peace Center

التعليقات


call us

اگر آپ کو ہمارے بلاگ کا مواد پسند ہے تو ہم رابطے میں رہنے کی امید کرتے ہیں، بلاگ کے ایکسپریس میل کو سبسکرائب کرنے کے لیے اپنی ای میل درج کریں تاکہ پہلے بلاگ کی نئی پوسٹس موصول ہو سکیں، اور آپ اگلے بٹن پر کلک کر کے پیغام بھیج سکتے ہیں...

تمام حقوق محفوظ ہیں۔

Peace Center