آٹھ مصیبتوں سے پناہ کی دعا
(( اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ أَعُوْذُبِکَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحُزْنِ وَالْعَجْزِ وَالْکَسَلِ وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَضَلَعِ الدَّیْنِ وَغَلَبَةِ الرِّجَال))
مسلم/حدیث:۳۰۰۵۔ کتاب الزھد/باب قصۃ
اصحاب الاخدود۔
(2) )) اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ الْهَمِّ
وَالْحَزَنِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ
الْجُبْنِ وَالْبُخْلِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ، وَقَهْرِ
الرِّجَالِ))
’’ اے اللہ ! میں پناہ چاہتا ہوں تیرے ذریعے سے پریشانی اور غم سے، عاجز ہونے اور کاہلی سے اور بزدلی اور بخل سے قرض کے بوجھ اور لوگوں کے تسلط سے۔‘‘ ان شاء اللہ تعالیٰ آپ کی پریشانی ختم ہو جائے گی
وہ
آٹھ مصیبتیں جو انسان کی زندگی برباد کر دیتی ہیں
ان آٹھ
مصیبتوں سے حفاظت کی دعاء… کئی احادیث مبارکہ میں آئی ہے… صحیح بخاری میں تو یہاں
تک آیا ہے کہ…رسول اللہ ﷺ کثرت
کے ساتھ یہ دعاء مانگتے تھے…بس
اسی سے اہمیت کا اندازہ لگا لیں حضور اقدس ﷺ معصوم تھے، محفوظ تھے اور شیطان کے ہر
شر سے پاک تھے… مگر پھر بھی اس دعاء کی کثرت فرماتے…ابو داؤد کی روایت میں ہے کہ حضور اقدس ﷺ دن کے وقت مسجد تشریف لے گئے
تو وہاں اپنے صحابی حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ کو بیٹھا پایا پوچھا کہ نماز کا
تو وقت نہیں پھر مسجد میں کیسے بیٹھے ہو عرض کیا…تفکرات نے گھیر رکھا ہے…اور قرضے میں
پھنس چکا ہوں…فرمایا یہ کلمات
صبح شام پڑھا کرو… انہوں نے اہتمام فرمایا تو تفکرات بھی دور ہو گئے اور اللہ
تعالیٰ نے سارا قرضہ بھی اُتار دیا … یہ
دعاء الفاظ کی تقدیم تاخیر اور کچھ فرق کے ساتھ کئی احادیث میں آئی ہے دعاء کے دو
صیغے یہاں پیش کئے جا رہے ہیں …جو آسان لگے اُسے اپنا معمول بنا لیں…
وہ آٹھ مصیبتیں یہ ہیں:
الفاظ کا ترجمہ
ایک بار پھر اختصار کے ساتھ سمجھ لیں…
’’ 1الْهَمِّ‘‘ تفکرات کو کہتے ہیں مستقبل کی فکریں، پریشانیاں ، فضول پریشان کرنے والے منصوبے اور خیالات
’’ 3وَالْعَجْزِ‘‘ کا مطلب اچھے کاموں اور اچھی نعمتوں کو پانے کی طاقت کھو دینا…اس میں
کم ہمتی بھی آ جاتی ہے…
6 وَالْبُخْلِ ‘‘ مال کے بارے میں کنجوسی کرنا مال سے فائدہ نہ اٹھانا مال جمع کرنے اور گننے کی حرص میں مبتلا ہو کر مال کا نوکر اور ملازم بن جانا اور مال کے شرعی اور اخلاقی حقوق ادا نہ کرنا
7غَلَبَةِ الدَّيْنِ ‘‘ قرضے کا بری طرح مسلط ہو جانا فضول قرضے لینے کی عادت پڑ جانا قرضوں کے بوجھ تلے دب جانا
8 وَقَهْرِ
الرِّجَالِ | وغَلَبَةِ الِّرجَالِ‘‘ لوگوں کے ہاتھوں ذلیل ، رسوا ، مغلوب اور
مقہور ہونا…