سورۃ الحجرات میں موجود معاشرتی مسائل اور آج کا مسلمان
Peace Center Peace Center
recent

ہیڈ لائنز

recent
random
جاري التحميل ...

سورۃ الحجرات میں موجود معاشرتی مسائل اور آج کا مسلمان

 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

🌹الحکمہ انٹرنیشنل شعبہ ایجوکیشن کے زیر اہتمام آن لائن تذکیر القرآن کورس 🌹

*🔹سورۃ حجرات اور سورۃ نور🔹*

*🌷معلم* 🌷

*فضیلۃ الشیخ استاد محترم حافظ شفیق الرحمان زاہد صاحب حفظہ اللہ تعالی *

🔖 *سورۃ الحجرات*

مدنی سورت (دو رکوع، اٹھارہ آیات)

📚 *موضوع سورت*

*مسلمانوں کے دینی اور سماجی حقوق*

دیکھنے میں سورۃ زیادہ لمبی نہیں لیکن اس کے اندر مسلمانوں کو  سماجی زندگی  کے آداب  دین و شریعت  کی روشنی میں بتائے گئے ہیں اس حوالے سے بہت ہی اہم سورت ہے

*آیت نمبر1*

بنیادی اصول تین ہیں

*.شریعت سازی صرف اور صرف اللہ تعالی کا کام ہے خود سے شریعت سازی حرام ہے*

📍اس میں عقیدے، اقوال، افعال کے اعتبار سے ہر طرح کی بدعت اور اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے  مقابلے میں محض خواہش پرستی کی بنیاد پر فضول حیلے بہانے پیش کرنا شامل ہے

📍کوئ بھی فیصلہ کرتے وقت یہ فکر ہو کہ اس کے بارے میں اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا حکم ہے

*2.دین منجانب باللہ ہے*

📍 "مذہب کا مطلب ہے میرا خالق میرا مالک میرا راہنما صرف اور صرف اللہ تعالیٰ ہے میں خود بھی اپنی راہنما نہیں"

راہنمائی  کا ذریعہ

قرآن و حدیث (شریعت)

.صرف اور صرف خالق سے ڈرنا بنتا ہے*

📍طبعی و فطری خوف کے علاوہ اللہ تبارک وتعالی کی ذات کے مقابلے میں کسی بھی مخلوق سے کسی صورت نہیں ڈرنا

📍کوئ بھی بات کسی کو پیش کرتے وقت ڈریں کہ اللہ تعالیٰ کی پکڑ میں نہ آجائیں (چاہے دینی بات ہو چاہے سماجی بات)

 

*آیت نمبر2*

چار  اصول

*1.سب سے بڑا اصول اور ایمان کی بنیاد*

📍رسول کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اور پات کو زندگی کے ہر شعبے میں حرف اول اور آخر ماننا چاہے عقل مانے یا نہ مانے


  *. آپ کی ذات پر ادب کا تقاضہ*

📍رسول کائنات صلی علیہ وسلم کی آواز سے اونچی آواز نہ ہو آپ سے اونچا لہجا نہ ہو

آپ کی بات سے اوپر کوئی بات نہ ہو جس کا حکم آپ نے دے دیا اس کے بعد ثواب کی نیت سے بھی عمل کرے تو سراسرناجائز حرام اور بدعت  ہے چاہے کتنا ہی بڑا پیر فقیر کہہ دے

.آپ کی احادیث اور حدیث سنانے والے کا ادب *   

رسول کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کی. مجلس اور آپ کی حدیث سنانے اور بتانے والا چاہے مرتبے کے لحاظ سے جتنا بھی چھوٹا ہو اس  کا دل سے اسی طرح یہ سوچ کر احترام کیا جائے کہ یہ بات کس ہستی کی بتا رہا ہے

ادھر ادھر لغو باتوں میں وقت ضائع نہ کیا جائے

*صحابہ کرام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں ایسے بیٹھتے جیسے ان کے سروں پر پرندے بیٹھے ہوں*

4  * آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ادب نہیں تو اعمال بھی ضائع*

📍اللہ کے ہاں اس شخص کے  اعمال کی کوئ وقعت نہیں جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات  کا آپ کی بات کا ادب نہ کیا

*کچھ اونچی آواز والے صحابہ نے اس حکم کے بعد مسجد میں آنا چھوڑ دیا کہ کہیں اعمال ضائع نہ ہوجائیں*


عن الكاتب

Peace Center

التعليقات


call us

اگر آپ کو ہمارے بلاگ کا مواد پسند ہے تو ہم رابطے میں رہنے کی امید کرتے ہیں، بلاگ کے ایکسپریس میل کو سبسکرائب کرنے کے لیے اپنی ای میل درج کریں تاکہ پہلے بلاگ کی نئی پوسٹس موصول ہو سکیں، اور آپ اگلے بٹن پر کلک کر کے پیغام بھیج سکتے ہیں...

تمام حقوق محفوظ ہیں۔

Peace Center