صحیح راسخ العقیدہ اور غیر شرعی عامل روحانی معالجین کی علامات
Peace Center Peace Center
recent

ہیڈ لائنز

recent
random
جاري التحميل ...

صحیح راسخ العقیدہ اور غیر شرعی عامل روحانی معالجین کی علامات

 

غیر شرعی عامل ومعالج کی علامات

صحیح راسخ العقیدہ اور غیر شرعی عامل روحانی معالجین کی علامات


درج ذیل علامات میں سےکوئی علامت اگر کسی علاج کرنےوالے کےاندرپائی جاتی ہو تو یقین کر لینا چاہیے کہ یہ جادو گر ہے اورایسےشخص سے علاج کروانا بسااوقات انسان کو کفر تک پہنچادیتا ہے:

1.  روحانی معالج مریض ، اس کی والدہ یا سلسلۂنسب میں سے کسی کا بھی نام پوچھے۔

2.  روحانی معالج مریض کےکپڑوں میں سےکوئی کپڑا،قمیص،ٹوپی، رومال ،تصویروغیرہ منگوائے۔

3.  جادوگردورانِ علاج سمجھ میں نہ آنے والے کلمات زبان سےادا کرے۔

4.  مریض کو بعض جائز وحلا ل چیزوں کے استعمال سےروکے، مثلاً بڑا گوشت نہیں کھانا،فوتگی پر نہیں جانا، اتنے دن نہانا نہیں وغیرہ۔

5.  جادو والے طلسم لکھے، تعویذات تیار کرکے دے، ان پرخانوں والی شکلوں میں حروف واعداد لکھ کر دے ،اللّٰہ کا کلام تحریر کرکے اس کو کاٹ کاٹ کر استعمال کرنے کی تلقین کرے اورغیر اللّٰہ کی قسم دلا کر بحق فلاں بن فلاں پڑھے یالکھ کردے۔

6.  غیر محرم عورتوں کوچھوئے اور خلوت ؍علیحدگی میں علاج کرے۔

7.  کسی جانور یا پرندے کوذبح کرنے کا مطالبہ کرےاور اس کا خون مریض کے بدن پر ملنے کاکہے۔

8.  روحانی معالج نے چلہ کشی کرکےاپنے مخصوص جنات رکھے ہوں اور پھر اُنہیں کسی بھی صورت میں حاضر کرکے اُن سے متعلقہ اُمور میں مدد لے۔

9.  مریض کو کچھ ایسی چیزیں دے جنہیں زمین یا قبرستان میں دفن کرنےیا لٹکانے کا کہے ۔

10.  صحیح اسلامی عقائد اور صوم و صلاۃ سے لاپرواہی برتے، دینی وضع وقطع سے غفلت اختیار کرے اور حلال و حرام کے درمیان امتیاز روا نہ رکھے۔

11.  سگریٹ نوشی اوردیگر منشیات کا شکار ہو۔


صحیح راسخ العقیدہ روحانی معالجین کی علامات

عام طور پر دیکھنے میں آیا ہے کہ بعض لوگ چند الفاظ اور طریقے سیکھ لینے سے روحانی معالج بن بیٹھتے ہیں۔ ایسے لوگوں پر وہی مثل صادق آتی ہے کہ ''نیم حکیم خطرۂجان اور نیم ملا خطرۂ ایمان''۔ یہ لوگ اپنا اور معاشرے کا نقصان کرتے ہیں۔ان کے پاس جانے سے ہمیشہ اجتناب کرنا چاہیے۔ تاہم ذیل میں ہم عمومی طور پر چند صفات کی طرف اشارہ کیے دیتے ہیں جو ایک روحانی معالج کے اندر پایا جانا ضروری ہے :

1.  سلف صالحین کےمطابق صحیح عقیدہ رکھتا ہوجوتمام صحابہ وتابعین اورتبع تابعین کا عقیدہ تھا اورجو ہر طرح کے شک و شبہ سے محفوظ ہے۔

2.  اس کے قول وفعل میں توحید خالص جھلکتی ہو۔

3.  اطاعتِ الٰہی کو ہر وقت بجالانے والا ہو جس کی وجہ سے شیطان ذلیل ورسوا ہوتا ہے۔

4.  عملیات کاکام صرف رضاے الٰہی کےحصول کےلیے شروع کیا ہو۔

5.  عالم دین ہویاکم ازکم حافظ وقاری ہواور جادو گر،جنات اور شیاطین کی چالوں کو سمجھتا ہو۔ دینی مسائل پر عبور رکھتا ہو اور دینی کام سے وابستہ ہو۔

6.  تمام حرام اشیا سےپوری طرح اجتناب کرتا ہو۔

7.  ہرحال میں زبان سےامر بالمعروف اورنہی عن المنکر کرنے والا ہو۔ برائی کودیکھ کرخاموش بیٹھتا ہو اور نہ ہی کسی منکر پر خوش ہوتا ہو۔

8.  اسلام کےبتائے ہوئےاخلاقیات پر عمل پیرا ہو اوررذائل اخلاق وعادات(جھوٹ، دھوکا، بخل، حرص، حسد اورکینہ وغیرہ) سے دور ہو۔

9.  حلال وحرام کی تمیز کرنے اور ا س کے مطابق عمل کرنے والا ہو۔

10.  کبائر سےمکمل اجتناب کرنےوالا اور صغائر سے حتی المقدور بچنےوالاہو۔

11.  ظاہری وضع قطع میں شریعت کامکمل پابند ہو۔

12.  مال کاحریص نہ ہو اوردوسروں کےمال پر نظر نہ رکھتاہو۔

13 .  دینی حلقوں اورعلما سے محبت رکھتا ہو۔

14.  جنات اورشیاطین کے احوال اور ان کی چالوں کو مکمل جانتا ہو۔

15.  جادو ٹونہ اور شیاطین کو بھگانےکا تجربہ اورمہارت رکھتا ہو۔

16.  قرآنی اور مسنون عملیات سیکھے اور ہر قسم کے غیر شرعی عملیات ووظائف اور چلہ کشی سے بچتا ہو۔

17 . لوگوں سےہمدردی رکھنےوالا ہو اور سائلین کی حالت سن کر اُنہیں فریبی دھوکا باز یا جعل ساز نہ سمجھتا ہو۔

18.  انسانوں کی خوشی کےلیے شرعی احکام توڑنےپررضامند ہونے والا نہ ہو۔

19.  یہ عقیدہ رکھتا ہوکہ اللّٰہ کاکلام جن و شیاطین پر اثر کرتاہے اور اس میں کسی تذبذب کا شکار نہ ہو۔

20.  ثابت قدم اور پختہ مزاج ہو۔جلدباز، بےصبر اورمتلون مزاج نہ ہوکیوں کہ روحانی علاج ؍عملیات کوشروع کرنا توہر ایک کا اپنااختیار ہے لیکن اسےچھوڑنا نہایت خطرناک ہوتا ہے۔

21.  معالج کے لیے شادی شدہ ہونامستحب ہے۔

22.  لوگوں میں سے بالخصوص مریضوں کے رازوں کا مکمل امین ہو۔

23.  عامل ذہنی اعتبار سے مضبوط الحواس اور جسمانی اعتبار سے بارعب اور طاقتور ہو کیونکہ بسا اوقات مریض سے کشتی وہاتھا پائی بھی ہو جاتی ہے۔

24.  عامل اس کام کو دعوت دین کا بہت بڑا ذریعہ سمجھے اور اس کو دینی خاص مشن کے طور پر لے نہ کہ ہوس پرستی اور خود غرضی کا ذریعہ بنائے۔

25.  عامل باحیا ہو اور دینی ومعاشرتی اعلیٰ اقدار کا حامل ہو اور نظر بد کے استعمال سے پرہیز کرے جو ہر گناہ کا پیش خیمہ ہے۔

26.  لوگوں کی شفا اور عقیدے کی اصطلاح کا بے حد حریص ہو اس طرح ان کو نماز، روزہ، زکوٰۃ اور ذکر واذکار کا پابند بنائے۔

27.  اپنے اور لوگوں کے اعمال کا یومیہ بنیاد پر محاسبہ کرے۔

28 . جلوت اور خلوت میں ہمیشہ اپنے مریضوں کے لیے دعا گو ہو۔

29 . اپنا اور اس عظیم مشن کا خیال کرتے ہوئے ہر اس کام کو اختیار کرنے کی کوششیں کرے جو اس کے شایان شان اور لائق احترام ہے اسی طرح ہر اس کام سے اجتناب کرے جو خود اس کی عزت، احترام اور دین کے منافی ہے۔

عن الكاتب

Peace Center

التعليقات


call us

اگر آپ کو ہمارے بلاگ کا مواد پسند ہے تو ہم رابطے میں رہنے کی امید کرتے ہیں، بلاگ کے ایکسپریس میل کو سبسکرائب کرنے کے لیے اپنی ای میل درج کریں تاکہ پہلے بلاگ کی نئی پوسٹس موصول ہو سکیں، اور آپ اگلے بٹن پر کلک کر کے پیغام بھیج سکتے ہیں...

تمام حقوق محفوظ ہیں۔

Peace Center