سچا مومن وہ جس کی خلوت بھی خلوت صحیحہ بن جائے
Peace Center Peace Center
recent

ہیڈ لائنز

recent
random
جاري التحميل ...

سچا مومن وہ جس کی خلوت بھی خلوت صحیحہ بن جائے

سچا مومن وہ جس کی خلوت بھی خلوت صحیحہ بن جائے

سچامومن وہ ہے جو جلوت میں بھی اللہ سے ڈرتا ہے اور اسکی خلوت بھی خلوتِ صحیحہ ہوتی ہے خلوت صحیحہ کا عمل میں جسم پر بھی لازما اثر پڑتا ھے کوئی آدمی ایماندار ہے اس کے کہنے سے نہیں بلکہ اس کے عمل کے نکھرنے سے ایمان ظاہر ہوتا ھے کتنا مومن ھے ؟اس کےاعمال کے معیار سے پتا چلتا ہے کہ یہ آدمی ایمان کے کس معیار پر کھڑا ھے اسکا سجدہ ،ذکر، تلاوت، معاملات ؟اعمال  اور رسومات و عبادات ان سب سے ان چیزوں کا اظہار ہوتا  ہے

سچا مومن وہ جس کی خلوت بھی خلوت صحیحہ بن جائے


 صحابہ کرام  رضوان اللہ علیھم اجمعین کے متعلق آتا  ہے  کہ فرمایا کرتے تھے

(( " كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ فِتْيَانٌ حَزَاوِرَةٌ، فَتَعَلَّمْنَا الْإِيمَانَ قَبْلَ أَنْ نَتَعَلَّمَ الْقُرْآنَ، ثُمَّ تَعَلَّمْنَا الْقُرْآنَ، فَازْدَدْنَا بِهِ إِيمَانًا "))

سنن ابن ماجه (61)

سیدناجندب بن عبد اللہ  رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں  کہ ہم رسول اللہ ﷺ کےپاس تھے اور    بلوغت کے قریب جوانی کی دہلیز پر قدم رکھ رہے تھے  لہذا ہم قرآن سیکھنے سے پہلے ایمان باقاعدہ سیکھا کرتے تھےپھر ہم قرآن سیکھتے تا کہ اس سے بھی ہمارے ایمان میں اضافہ ہو 

 ایمان کیا ہے ؟ ایمان اللہ سبحانہ وتعالی کی پہچان ہے

لہذا ایمان کو باقاعدہ سیکھنے کی ضرورت ہے جتنا ایمان کو باریکی سے سیکھیں گے اتنا ہی باریکی سے اعمال نکھریں گے زبان پر سچ آئے گا ،آنکھوں میں حیاآئے گی ،دل اور دماغ میں پاکیزگی      آئے گی ،معاملات میں سچائی آئے  گی  اور شیطان آپ کے متعلق خیانت کا تصور بھی نہیں کرسکے گا کہ یہ خائن بندہ ہے پھر آپ کا ایمان سستا نہیں ہوگا پھر  آپ کے ایمان  کی قیمت 10 لاکھ, 50 لاکھ نہیں ہوگی بلکہ آپ کے ایمان کی قیمت جنت سے کم ہوگی ہی نہیں  ترازو میں مکمل کائنات ایک طرف رکھو اور ایمان کی ایک رمق ایک طرف رکھو وہ رمق مکمل کائنات پر بھاری ہو جائے گی

 ہونا تو یہ چاہیے تھا ایمان کی ایک رمق  بھی کوئی نہ خرید سکے  لیکن  ہمارا یہ حال ہے کہ ایمان 10 لاکھ میں کوئی راہ گیر لےکر چلا جاتا ہے

یہی وجہ ہے  کہ جب ہم

سبحان اللہ ،الحمد للہ

لا الٰہ الا اللہ

اللہ اکبر

الحمد للہ رب العٰلمین جیسے کلمات پڑھتے ہیں ہونا تو یہ چاہیے تھا۔ کہ ہمارا باطن روشن ہوتا لیکن ہمارا باطن روشن نہیں ہوتا جب باطن روشن نہیں ھوتا تو باہر بھی اندھیرا رہتا ھے اور جب ہمارے اردگرد اندھیرا ھوگا تو اندھیرے میں شیاطین ہوں گے

اللہ نور السمٰوٰات والارضاللہ نور ہے آسمانوں اور زمین کا

جہاں پر ہمارے رب کا نور ہو وہاں پر اندھیرے نہیں ہوسکتے  شیاطین اندھیروں سے اور شر سے بنے ہیں ان کی تخلیق آگ سے ہے

تو سب سے پہلے ایمان سیکھو اور ایمان میں بھی سب سے پہلے اللہ کی معرفت  ۔۔۔

اللہ کی ذات آپ کو کتنی سمجھ آئی ہے؟  ایک ہے اللہ بہت بڑا ہے ،اللہ بہت  ہی بڑا ہے ،اللہ بہت پاک ہے ،اللہ رحم کرنیوالا ہےتو اس کا رحم آپ کے اوپر کھلنا بھی چاہیے نا۔۔ اسکی رحمت کی صورتیں کتنی ہیں اور مجھ پر رحمت کی کونسی صورت کھلی ہے؟ یہ محاسبہ کریں  

آپ اللہ اکبر کہیں تو آپ پر اکبریت کھلے کہ آپ دھنگ رہ جائیں

 یہ چیزیں اساتذہ کے زیر سایہ سیکھنی چاہیے تھیںوہ سیکھی ہی نہیں نماز پڑھیں اور جب اللہ اکبر کہیں تو یہ اللہ اکبر  ایمان سے کتنا بھرا ہوا ھے یہ چیک کرنے کی ضرورت ہے  پہلی چیز اللہ کی معرفت کتنی ہے ؟

دوسری چیز اللہ سے محبت کتنی ہے؟ نماز میں سجدے میں اللہ کا پیار ملا ہے؟  تھوڑا ملا ہے یا زیادہ

جب انسان نماز میں کہے سبحان ربی الاعلٰی میرا رب تو بلند تر ہے  تو اتنی اپنائیت اتنی خشیت  اور اتنی محبت ہو کہ دل پھٹ جائے  تو انسان رب کی محبت باقاعدہ محسوس کرےدل ایک ہے دل کے برتن میں مکمل کائنات  میں سےصرف ایک کی ہی محبت سما سکتی ہے دو کی نہیں  یہ انسان پر منحصر ہے کہ وہ دل میں  اللہ کی محبت رکھتا ہے یا مال , اولاد یا کسی اور چیز کی 

دنیا میں محبت کی جتنی بھی قسمیں ہیں ان سب کی مستحق اللہ کی ذات  ہونی چاہیے اور اللہ ہی ہے

باقی تمام محبتیں اس کے تابع ہوںاستاد سے محبت اللہ کے حکم کی وجہ سے ہو ۔۔ میں پڑوسیوں سے اس لیے محبت کرتا ہوں میرے رب نے مجھے  اسکا حکم دیا ھے کیونکہ اصل چیز ہی اللہ کی محبت ہے جب یہ چیزیں سمجھ آجائیں تو زندگیوں کے قبلے درست ہو جاتے ھیں زندگی فرشوں کی نہیں رہتی بلکہ عرشوں کی ہوجاتی ہے رب کہتا ہے جبرائیل دیکھ دیکھ! میرے اس بندے کو میں اس سے محبت کرتا ہوں، تو بھی اس سے محبت کر جبرائیل کہتا ھے یااللہ جیسے آپ کا حکم  اور پھر کائنات میں اللہ اسکی محبت کو قرآن کی طرح نازل کر دیتا ہے

رب میرا اور آپکا معبود تو سب کا ہے اے کاش کہ وہ میرا اور آپکا محبوب بھی بن جائے۔پھر رب سے محبت بھی ایسی کہ اسکے مقابلے میں کوئی  بھی چیز  نہشبہات کافتنہ  آئے اور نہ ہی  خواہشات کااللہ پاک ہم سب کو ایمان کی حلاوت محسوس کرواۓ

 آمین ثم آمین یارب العٰلمین

نوٹ                                                                                                                                                     (  ذاقَ طعمَ الإِيمانِ مَنْ رَضِىَ باللهِ ربًّا ، و بِالإسلامِ دِينًا ، و بِمُحمدٍ رسولًا ﷺ

(صحيح مسلم:34)

اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہے جو صبح وشام ان کلمات کو پڑھتا ھے وہ ایمان کی حلاوت اور مٹھاس چکھ لیتا ہے)

۔۔۔۔۔ وما توفیقی الا باللہ ۔۔۔۔۔

عن الكاتب

Peace Center

التعليقات


call us

اگر آپ کو ہمارے بلاگ کا مواد پسند ہے تو ہم رابطے میں رہنے کی امید کرتے ہیں، بلاگ کے ایکسپریس میل کو سبسکرائب کرنے کے لیے اپنی ای میل درج کریں تاکہ پہلے بلاگ کی نئی پوسٹس موصول ہو سکیں، اور آپ اگلے بٹن پر کلک کر کے پیغام بھیج سکتے ہیں...

تمام حقوق محفوظ ہیں۔

Peace Center