وادی نیلم کی سیر
(پہلی قسط)
--------------------------
معوَّذُ الرَّحْمٰن
(ریسرچر الحکمہ انٹرنیشنل لاہور)
13 اکتوبر جمعۃُ المبارک کی شب الحکمہ انٹرنیشنل میں چاند رات جیسی تھی۔ کوئی صاحب بازار میں شاپنگ کر رہا ہے تو کوئی نئے اور من چاہے کپڑے استری کر رہا ہے، کوئی جوتے چمکانے میں مصروف ہے تو کوئی خشک خورد و نوش کا سامان سنبھال رہا ہے۔
قارئین کرام! میں یہ منظر رات 02:00 بجے کا ذکر کر رہا ہوں کہ جب سب لوگ ہفتے کی صبح کشمیر کی جانب سیر و سیاحت کے لیے رختِ سفر باندھنے کو بے تاب تھے۔
خیر ! آج ہفتے کا دن بھی آ ہی گیا اور گزشتہ شب کی جانے والی تیاریاں مزید زور پکڑ گئیں۔ آج تو گویا الحکمہ انٹرنیشنل میں طلبہ متخصصین عید کےلیے تیاری کر رہے ہوں۔
کوئی نہا رہا ہے تو کوئی رات پریس کیے جانے والے کپڑے زیبِ تن کر رہا ہے، کوئی بوٹ شوٹ کس رہا ہے تو کوئی لش پش ہو کر تصویر بنوا رہا ہے۔ ہر طرف بھاگم پیل اور شور و غل عروج پکڑے ہوئے ہے کہ آج ہم جانبِ کشمیر عازمِ سفر ہوں گے۔
سنتِ محمدی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے صدارتِ خصوصی الشیخ شفیق الرحمن زاہد صاحب (پرنسپل الحکمہ انٹرنیشنل) امیرِ سفر فضیلۃ الشیخ تنویر الاسلام صاحب، محبِ طلبہ حافظ فیض اللہ ناصر صاحب اور ان کے وزیر و مشیر رانا کاشف ضیاء صاحب کی معیت میں قافلہ اپنی منزل کی جانب چل دیا۔ گاڑی کی تکنیکی خرابی کے باعث قریباً 4 گھنٹے شیخوپورہ کے قریب رُکنا پڑا۔رات 10:00 بجے کے قریب راولپنڈی کے حوالدار ہوٹل سے جسم کو قوت پہنچانے کےلیے کھانا کھایا اور کھانا لذیذ ہونے کے باعث ماشاءاللہ احباب نے خوب کھایا۔
مظفر آباد میں رات 01:00 کے بعد داخل ہوئے رات کے اس پہر گاڑی کے شیشے سے باہر نہایت حسین نظارے جھلملا رہے تھے، ہم درویشوں نے اس خوبصورت شہر کی جامع مسجد تقویٰ نلوچھی کو اپنی قیام گاہ بنایا۔
(جاری)