ایسے اعمال جوآپ کے ظاہروباطن کو سکون سے بھردیں
Peace Center Peace Center
recent

ہیڈ لائنز

recent
random
جاري التحميل ...

ایسے اعمال جوآپ کے ظاہروباطن کو سکون سے بھردیں


🎤معلم و مربی🎤

حافظ شفیق الرحمن زاہد صاحب حفظہ اللہ تعالی

📌 ظاہر اور باطن اطمینان سے بھر دینے والےاعمال

ایسے اعمال جوآپ کے ظاہروباطن  کو سکون سے بھردیں


قال ا ﷲ تبارک و تعالیٰ :

(( اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ تَطْمَىٕنُّ قُلُوْبُهُمْ بِذِكْرِ اللّٰهِؕ-اَلَا بِذِكْرِ اللّٰهِ تَطْمَىٕنُّ الْقُلُوْبُ))     (الرعد:28)

”وہ لوگ جو ایمان اور مطمئن ہوتے ہیں دل ان کے ﷲ کے ذکر سے، خبردار ﷲ کے ذکر سے دل مطمئن ہوجاتے ہیں ۔‘‘

انسان کے دو قسم کے حالات  ہیں.

1...ظاہری حالت(معاشرہ)

2...باطنی (اندرونی) حالت

انسان ظاھری مسائل سے بھی پریشان ہوتا ہے اور باطنی مسائل سے بھی پریشان ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ انسان ظاھر سے بھی خوش رہنا چاہتا ہے اور اندر سے بھی چاہتا ہے کہ اسے خوشیاں ملیں اس کا اندر پریشانیوں اور مصائب کا شکار نہ ہو اندر اطمینان اور سکون رہے.انسان کے اوپر جتنے مرضی مشکلات کے پہاڑ آئیں انسان نہیں ٹوٹتا اگر اس میں کچھ اوصاف ہوں -

 🌷ظاھرجیتنے کے 2 اوصاف🌷

اگر ظاھر جیتنا چاہتے ہو، معاشرہ جیتنا چاہتے ہو تو اس کے لیے دو اوصاف ہیں جنہیں اپنا لو پریشان نہیں ہوگے.

 1---🌷صادق ہونا

 2---🌷 امین ہونا

 =) انسان اپنے قول میں صادق ہوجائے، اپنے کردار میں صادق ہوجائے، اپنی جاب میں صادق ہوجائے، اپنے دوستوں میں صادق ہوجائے ہر اعتبار سے صادق ہوجائے اور اس کے ساتھ ساتھ امانت اور دیانت اس کا بنیادی وصف بن جائیں کہ یہ ذمہ دار انسان ہے تو انسان پریشان نہیں ہوگا.

 🌷باطن جیتنے کے 5 اعمال🌷 

سب سے زیادہ انسان اپنے خیالات سے، اندر سے پریشان ہوتا ہے لیکن اگر آپ  یہ چیزیں سامنے رکھ لیں تو ﷲ کے فضل کرم سے آپ اندر سے مضبوط پہاڑ کی طرح ہوجائیں گے جسے کوئ گرا نہیں سکتا، کوئ توڑ نہیں سکتا.

  1---🌷دل کو صبر کا عادی بنانا

قال ا ﷲ تبارک و تعالیٰ :

(( اِنَّمَا یُوَفَّى الصّٰبِرُوْنَ اَجْرَهُمْ بِغَیْرِ حِسَابٍ))        ( الزمر:10)

”بے شک پورا پورا دیے جائیں گے صبر کرنے والے اجر اپنا بغیر حساب کے ۔‘‘

---- نماز کا پیمانہ ہے، زکوۃ کا پیمانہ ہے، صدقات و خیرات کا پیمانہ ہے اسی طرح اور اعمال کا پیمانہ ہے لیکن صبر کا کوئ پیمانہ نہیں ہے فرشتہ لکھ ہی نہیں سکتا اللہ کہتا ہے صبر کرنے والوں کا اجر بغیر حساب کے ہے----

  دل کو مصائب و مشکلات میں صبر کا عادی بناناہے، حالات جیسے کیسے بھی ہوں دل کو صبر کا عادی بنانا ہے آپ کا دل صبر کرنے والا ہو حالات کا سامنے کرنے والا ہو پریشانی اور مشکل وقت میں آپ کا دل نہ ٹوٹے- بسا اوقات آدمی وینلیٹیر پر ہوتا ہے لیکن اس قدر صبر پر ہوتا ہے کہ بڑے بڑے نوجوان اسے دیکھ کر رشک کررہے ہوتے ہیں اور واقعتا  انسان کو حالات توڑ نہیں سکتے اگر وہ اپنے دل کو صبر کا عادی بنالے-

صبر کی پریکٹس

🪷                 روزانہ کی بنیاد پر آپ نے اپنی مشکلات اور مصائب کو دیکھنا اور لینا ہے پھر ان پر دل کو صبر کا عادی بنانا ہے، بعض بندے ایک جملے سے ٹوٹ جاتے ہیں اور بعض بڑے بڑے ڈنڈوں سے بھی نہیں ٹوٹتے- حتی کہ بعض لوگ اتنے نرم نازک ہو گئے ہیں کہ وہ اپنے والد کی بات کو، اپنے استاد کی بات کو، اپنے بڑے کی بات کو وہ پہاڑ کی طرح، تیر کی طرح لیتے ہیں ان کا دل فورا ٹوٹ جاتا ہے کیونکہ انہوں سے اپنے آپ کو  اس طریقے سے صبر کی پریکٹس نہیں کروائ -

تو آگے بڑھتے جائیں اور اس لیول پر آئیں کہ بڑی بڑی  مصیبتیں بھی  آئیں تو بندے کو کوئی پرواہ نہ ہو.کوئی آدمی دکھ  دیتا رہے تو نہیں ملتا، دکھ لینے سے آتے ہیں - تکلیفیں دینے سے نہیں آتیں، کوئی گالیاں دے رہا ہو گالیاں دینے سے نہیں آتیں لینے سے آتی ہیں آپ کو کوئی بندہ جتنی بڑی گالی دے آپ لیں ہی ناں آپ محسوس ہی نہ کریں اسے اور تکلیف ہوگی کہ اس وقت یہ مضبوط ہے صبر کرنے والا ہے.

ٹیشن کو محسوس کرنا چھوڑ دیں

 [=] ہمارے استاد ایک مرتبہ فرمانے لگے کہ بیٹا میں نے زندگی میں کبھی دکھ نہیں لیا  کہا گیا سر یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ دکھ آئے اور بندہ  دکھ قبول نہ کرے ، کہنے لگے آپ تجربہ کر کے دیکھ لیں میں نے کبھی دکھوں کو  اپنے قریب نہیں آنے دیا میں اپنے اعصاب کو بڑا مضبوط رکھتا ہوں اور دل کو صبر کا عادی رکھتا ہوں - اگر مجھے کسی دن ٹینشن نہ آئے تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ وہ کونسی ٹینشن  تھی جسے میں نے محسوس نہیں کیا اور وہ تیزی سے نکل گئ-

 2---🌷 دل کو شکر کا عادی بنانا

  قال اﷲ تعالی :             ((لَئِنْ شَکَرْتُم لَاَزیْدَنَّکُم))     (ابراهیم :7)

” البتہ اگر تم میرا شکر ادا کرو گے تو میں تمہیں اور زیادہ عطا کروں گا ۔‘‘

بندہ دل کو شکر کا عادی بنالے تو  چھوٹی چھوٹی باتوں پر اعتراضات، چھوٹی چھوٹی باتوں پر مسائل، چھوٹی چھوٹی باتوں پر کیڑے، چھوٹی چھوٹی باتوں پر آواز، چھوٹی چھوٹی باتوں پر شکوے نہیں کرتا --- تھوڑا بھی مل جائے تو بندہ کہتا ہے یہ بھی بہت ہے میرے لیے یا ﷲ میں اس قابل نہیں تھا---

شیخ سعدی شیرازی  کے شکر کا واقعہ

شیخ سعدی شیرازی فارسی زبان کے ایک بہت بڑے شاعر گزرے ہیں انہیں مبلغ اخلاقیات بھی کہتے ہیں ”گلستان “اور بوستان“ ان کی دو مشہور کتابیں ہیں جن میں اخلاق کا پرچار ہے۔ایک دفعہ شیخ سعدی کو حصول علم کی غرض سے شیراز سے بغداد کا سفر کرنا پڑا اس دور میں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کیلئے گھوڑے، اونٹ اور ہاتھی پر سوار ہونا پڑتا تھا یا جو لوگ غریب ہوتے تھے وہ پیدل ہی سفر کرتے تھے۔ شیخ سعدی کے پاس بھی سواری کیلئے کوئی جانورنہ تھا، وہ پیدل ہی بغداد جا رہے تھے ۔بغداد، شیراز سے کافی فاصلے پر تھا پیدل چلتے چلتے ان کا جوتا گھس کر ٹوٹ گیاایسی حالت اختیار کر گیا کہ سعدی کیلئے اس جوتے کو پاو¿ں میں پہننا ممکن نہ رہا چنانچہ وہ ننگے پاؤں چلنے لگے۔

یہاں تک کہ شیح سعدی کے پاؤں زخمی ہو گئے اور چھالے پڑ گئے چلنے سے وہ چھالے دکھنے لگے اور تکلیف بڑھنے لگی، شیخ سعدی تکلیف سے کراہنے لگے اب ان کیلئے مزید چلنا دشوار ہو گیا،وہ ایک جگہ تھک کر بیٹھ گئے اور اللہ تعالیٰ سے گلہ کرنے لگے کہ اے اللہ اگر تو نے مجھے رقم دی ہوتی تو مجھے پیدل سفر کرنا نہ پڑتا،جوتا ٹوٹتا نہ ہی میرے پاؤں زخمی ہوتے۔ ابھی شیخ سعدی بیٹھے یہی سوچ رہے تھے کہ انہیں ایک معذور شحص دکھائی دیا جس کے پاؤں سرے سے تھے ہی نہیں وہ دھڑ کی مدد سے زمین پر خود کو گھسیٹ کر چل رہا تھا۔شیخ سعدی نے جب یہ منظر دیکھا تو خدا سے معافی مانگی اور اس کا شکرادا کیا میرے دونوں پا ں سلامت ہیں میں کھڑا بھی ہو سکتا ہوں چل بھی سکتا ہوں کیا ہو ا جومیرے پاس رقم، جانور یا جوتے نہیں،یہ خیال کے آتے ہی شیخ سعدی نے سفر شروع کر دیا انسان کو ہر حالت میں خدا کا شکر ادا کرناچاہےے۔ اگر وقتی طور پر کوئی پریشانی آجائے تو فوراً خدا سے اس کا گلہ نہیں بلکہ ہمیشہ اپنے سے کم مرتبہ لوگوں پر نگاہ رکھنا چاہیے اس سے اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کا احساس پیدا ہوتا ہے۔آپ کو بہت لوگ ملیں گے جو آپ سے کتنی کم نعمتوں میں زندگی بسر کر رہے لیکن آپ کو اپنی نعمتوں کو دیکھ کر خوشی کا احساس ہی نہیں، شکر کرنے سے نعمت میں اضافہ ہوتا ہے –

 3--- 🌷دل کو توکل کا عادی بنانا

قال اﷲ تعالیٰ :

--- وَ مَنْ یَّتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ فَهُوَ حَسْبُهٗؕ(الطلاق:03)

” اور جو اللہ پر بھروسہ کرے تو وہ اسے کافی ہے . ۔‘‘

بندہ دل کو  توکل کا عادی بنائے اس پر باقاعدہ پریکٹس کرنی چاہیے. رات کو کھانے کے لیے کچھ نہ ہو بندہ کہے میرا رب مجھے دے گا  مجھے میرا رب کھلاتا ہے میری جاب مجھے نہیں کھلا رہی، میرا بزنس مجھے نہیں کھلا رہا کھلا تو میرا رب رہا ہے -

توکل اتنا ہو کہ آپ کے پاس کچھ بھی نہ ہو اوپر کا سانس اوپر اور نیچے کاسانس نیچے ہو مگر پھر بھی آپ کہیں مجھے میرے رب پر بھروسہ ہے وہ مجھے کافی ہوجائے گا .

ہمارے ہاں پرندوں کی مثال دی جاتی ہے، پرندوں کے علاوہ بے شمار مخلوقات ایسی ہیں جو بغیر کمانے کے بغیر محنت کے کھاتی ہیں اور وہ باقاعدہ ان کے لیے لکھا ہوا ہے جس کے بغیر وہ زندہ نہیں رہ سکتیں.

 4--- دل کو تقوی کا عادی بنانا

قال ا ﷲ تعالیٰ :                وَمَنْ يَّتَّقِ اللّـٰهَ يَجْعَلْ لَّـهٝ مِنْ اَمْرِهٖ يُسْرًا (الطلاق:4)

” جو اللہ سے ڈرتا ہے وہ اس کے کام آسان کر دیتا ہے

 دل کوتقوی کا عادی بنانا، دل کو ﷲ کے خوف کا عادی بنانا، تقوی سے بڑے مسائل حل ہوتے ہیں -

 5---🌷دل کو ﷲ کے ذکر کا عادی بنانا

قال اﷲ تعالیٰ :

اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ تَطْمَىٕنُّ قُلُوْبُهُمْ بِذِكْرِ اللّٰهِؕ-اَلَا بِذِكْرِ اللّٰهِ تَطْمَىٕنُّ الْقُلُوْبُ(الرعد: 28)

 وہ لوگ جو ایمان اور مطمئن ہوتے ہیں دل ان کے ﷲ کے ذکر سے، خبردار ﷲ کے ذکر سے دل مطمئن ہوجاتے ہیں -

🪷جب بھی کوئی ٹینشن آئے تو سمجھ لیں کہ ان پانچوں میں سے کسی چیز میں کمی آرہی ہے ان پانچوں کو اوکے کرتے جائیں کوئی مصیبت مصیبت نہیں رہے گی کوئ پریشانی پریشانی نہیں رہے گی اگر ان کی پریکٹس نہیں ہے ذکر، اذکار اور تلاوت وغیرہ نہیں ہے تو پریشانی آئے گی اور پریشان کرے گی.

مشکلات کے پہاڑ

=) کئی لوگ ایسے بھی دیکھے ہیں جن پر مشکلات کے پہاڑ بھی آئے تو وہ ایسے مزے سے ﷲ کا ذکر کر رہے ہیں کہ کومے میں گئے ہیں تو کومے میں بھی ذکر جاری ہے---

ذکر میں اطمینان ہے، راحت ہے، محبت ہے، سکون ہے، الفت ہے، اﷲ کی یاد ہے

💞  اﷲ مجھے اور آپ سب کو ان چیزوں کی پریکٹس کر کے عمل میں لانے کی توفیق عطا فرمائے  ہم ظاہر سے  خوش رہیں اور باطن سے بھی ہم خوش اور مطمئن رہیں آمین ثم آمین

 

 ربنا تقبل منا انک انت السمیع العلیم--- وتب علینا انک انت التواب الرحیم ----

 

 

 

 

 

 

 

 

عن الكاتب

Peace Center

التعليقات


call us

اگر آپ کو ہمارے بلاگ کا مواد پسند ہے تو ہم رابطے میں رہنے کی امید کرتے ہیں، بلاگ کے ایکسپریس میل کو سبسکرائب کرنے کے لیے اپنی ای میل درج کریں تاکہ پہلے بلاگ کی نئی پوسٹس موصول ہو سکیں، اور آپ اگلے بٹن پر کلک کر کے پیغام بھیج سکتے ہیں...

تمام حقوق محفوظ ہیں۔

Peace Center