سستی اور کاہلی ختم کرنے کا آسان طریقہ
Peace Center Peace Center
recent

ہیڈ لائنز

recent
random
جاري التحميل ...

سستی اور کاہلی ختم کرنے کا آسان طریقہ



سستی اور کاہلی ختم کرنے کا آسان طریقہ
سستی اور کاہلی ختم کرنے کا آسان طریقہ


سستی کیسے دور کی جائے Laziness کیسے ختم کی جائے؟یہ بات تو بہت دفعہ پوچھی جاچکی ہے دیکھیں جس عادت کو آپ براسمجھتے ہیں آپ اس کو دور کرلیجیے

 ہم lazy کیوں ہوتے ہیں ہم فضول کام کیوں کرتے ہیں ہماری عادتیں غلط کیوں ہیں اور پھر ہم ان غلط عادتوں کے پیچھے کیوں پڑے رہتےہیں ہم باز ہی نہیں آتے ہمیں خود پتا ہوتا ہے کہ عادت غلط ہے ہمیں خود پتا ہوتا ہے کہ یہ ٹھیک بات نہیں ہے لیکن ہم پھر بھی وہی کام کرتے  رہتے ہیں اور اس کو کیوں ٹھیک نہیں کر پاتے اس سلسلے میں ہم آپ کو آج چند باتیں بتائیں گے ۔

کہ بچپن کے اندر ہمارا brain تربیت کےلحاظ سے دو حصوں میں divide ہو جاتا ہے ایک ہمارا habit brain ہوتا ہے اور ایک ہمارا  conscious   brainہوتا ہے

 Ninety five percent of the time ہم habit   brainکی base کے اوپر اپنی زندگی گزار رہے ہوتے ہیں ninety five percent of time جو ہماری habitہے وہ  دماغ کے اندر بنے  ہوئے ایک pattern  کی بنا پر ہوتی ہے

 تو ہم اس patternکے حساب سے اپنی زندگی گزار رہے ہوتے ہیں کوئی بھی شخص اگر کوئی کام  کرنا چاہے تو اس کواپنے اوپر زبردستی کرنی پڑے گی جیسے میری عادت ہے

مثلا میں  صبح جلدی نہیں اٹھتا تو  مجھےوہ کام رات کوکرنا پڑے گا چاہے کچھ بھی ہو جائے ۔

یا پھر یوں  کریں کہ  جو مرضی ہو  جائے میں صبح اٹھوں گا   چاہے دل کرے یا نہ ، بس  صبح اٹھناہے اور لازمی صبح اٹھ جائیں اور صبح اس کام کرنے کے لیےاپنے اوپر  پابندیاں اتنی لگا دیں دس بندوں کو کہہ دیں کہ اگر میں سوؤں تو میرے اوپر پانی ڈال دینا اگر کوئی آئے تو مجھےچٹکی کاٹ دینا اور میرا یہ پنکھا بند کر دینا اگر میں سوتا رہوں اور تو اور اس کے بعداپنے اوپر پابندی لگائیں کہ  ہر صورت میں نے یہ کام کرنا ہے تو اس طرح کرکے آپ ایک دفعہ آپ کو مزہ نہیں آئے گا اگلی دفعہ پھر استقامت کےساتھ آپ لگیں اگلی دفعہ پھر لگیں اگلی دفعہ پھر

 جب آپ یہ  ایکٹویٹی بار بارکرتے رہیں گے تھوڑی دیر کے بعدیہ آپ کا  habitبن جائے گا

 آپ سے صرف یہ عرض کرنا ہے  اس طرح کے ملتے جلتے سوال کئی لوگوں نے پوچھے ہیں کہ میری یہ عادت ٹھیک نہیں ہوتی میں کیاکروں تو بھائی اب کوئی دوسرابندہ آپ کے لیے کیا کر سکتا ہےاگر آپ اس کے لیے خود محنت نہیں کرتے۔

 میرا  گھر کا کمرہ گنداہے بتائیں وہ کیسے صاف ہو تو بھائی جھاڑو اٹھائیں اور اس کوصاف کرنا شروع کر دیں اوراسی طریقے سے میرا واش روم گندا ہے تو مہربانی کریں اس کو صاف کرنا شروع کر دیں میرے dustbinکوئی خالی نہیں ہے تو اس کو خالی کرنا شروع کر دیں

اسی طریقےسے ہمارے اندر جو جو بری عادت ہےکاغذ کے اوپر لکھیں اور جواس کے opposite ہیں وہ کرنا شروع کردیں اور تھوڑی دیر کے بعد وہ آپ کی عادت بن جائے گا تو آپ اس طریقے سے آپ بری عادتوں سے چھٹکارا حاصل کر لیں گے اور جواہم کام ہیں وہ کرنا شروع کر دیں گے  

اصل میں problem یہ ہےکہ جن بری عادتوں کو ہم ہٹاناچاہ رہے ہوتے ہیں  ہم صرف کہہ رہے ہوتے ہیں  ہم اپنے دل سے ان کو ہٹانا نہیں چاہ رہے ہوتے ہیں وہ ایک بہت ہی پرانا فقرہ ہے کئی دفعہ ہزار دفعہ آپ نے سنا ہو گاکہ ایک آدمی اپنی رات کی دعاہمیشہ کہہ کر ختم کرتا تھا کہ

,I want to be  peaceful but not tonight

.O' my God! Make me peaceful but not tonight, may be tomorrow.

آج کا کام کل پر نہ چھوڑیں۰۰۰

Never put it of till tomorrow

Please start working on unlearning your bad habits and learning good habits, today

تو اسی طریقے سے ہمارے دل میں یہ ہوتاہے کہ میں یہ کروں گا سہی لیکن کل کروں گا وہ کل تو کبھی بھی نہیں آتا جو کرنا ہوتا ہے وہ ابھی بھی باقی   ہوتا ہے۔

 ایک بڑازبردست فارمولا ہے کہ اگر آپ کچھ بھی change کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے  جو سب سے اہم چیز ہے نا change لانے کے لیے وہ یہ ہے کہ آپ اپنی موجودہ حالت سے dissatisfied ہوں۔ اور نمبر دوآپ پہلا قدم اٹھانے پر تیار ہوں۔

اگر آپ پہلا قدم اٹھانے پر تیارہیں۔ اور جس حالت سے dis satisfiedہیں تو آپ کے اندرتبدیلی آنی شروع ہو جائے گی لیکن اگر آپ جو کچھ کر رہے ہیں آپ اسی پر ہی مطمئن ہیں اور دوسری بات ہے ۔پہلا قدم اٹھانے پر تیار نہیں ہیں تو پھر آپ کی عادت changeنہیں ہوگی بلکہ مزید پختہ ہونی شروع ہو جائے گی۔

ایک دعا جواس خطرناک  بیماری سے بچانے کے لیئے انتہائی کارگرہے اس کو اپنی زندگی میں لازمی شامل کیجیئے اور بار بار پڑھیئے 

سستی سے بچنے کا وظیفہ

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ یوں دعا فرماتے تھے:

))اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْهَرَمِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ وَفِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ))

کہ رسول اللہ ﷺ یوں دعا فرماتے تھے: ”اے اللہ! میں عجز‘ سستی‘ بخل‘ شدید بڑھاپے‘ قبر کے عذاب اور زندگی وموت کے فتنے سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔

حکمصحیح (الألباني) سنن النسائي 5448 

اس طرح کےتمام سوالات جس میں یہ پوچھا گیاہے کہ ہم اپنی عادتیں کیسے تبدیل کریں ان کا جواب یہی ہے کہ مہربانی کریں تبدیل کریں  اذکار کا خاص اہتمام کریں     بس اس میں کوئی لمبی لوجک اورسائنس تو ہے نہیں اور طریقہ ہم نے  آپ کو بتایا ہے کہ اپنےاوپر اس طرح کی پابندی لگا لیں کہ آپ کو اس کے علاوہ کوئیchoice ہی نہ ملے کہ میں وہ بہتروالا کام کروں جو میں کرنا چاہتاہوں۔ 

عن الكاتب

Peace Center

التعليقات


call us

اگر آپ کو ہمارے بلاگ کا مواد پسند ہے تو ہم رابطے میں رہنے کی امید کرتے ہیں، بلاگ کے ایکسپریس میل کو سبسکرائب کرنے کے لیے اپنی ای میل درج کریں تاکہ پہلے بلاگ کی نئی پوسٹس موصول ہو سکیں، اور آپ اگلے بٹن پر کلک کر کے پیغام بھیج سکتے ہیں...

تمام حقوق محفوظ ہیں۔

Peace Center